ٹرمپ کا پولینڈ اور بالٹک ریاستوں کے دفاع کا اعلان

ٹرمپ کا دفاعی بیان
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر روس کی جانب سے کشیدگی میں اضافہ کیا گیا تو وہ پولینڈ اور بالٹک ریاستوں (ایسٹونیا، لتھوانیا اور لٹویا) کا دفاع کریں گے۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب روسی جنگی طیاروں نے ایسٹونیا کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان، کاروبار میں تیزی، ڈالر سستا
روس کی فضائی حدود کی خلاف ورزی
اتوار کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ آیا وہ یورپی یونین کے ان رکن ممالک کا دفاع کریں گے اگر روسی کارروائیاں بڑھتی ہیں؟ تو صدر نے جواب دیا: "ہاں، میں کروں گا۔ بالکل کروں گا۔"
یہ بھی پڑھیں: کوئی پرسان حال نہ تھا، اکثر مہاجر لاہور پہلی بار آئے، اس ہجرت نے ککھ پتیوں کو لکھ پتی اور لکھ پتی کو ککھ پتی بھی بنا دیا، خواتین کی بے حرمتی کی شکایات بھی ملیں
اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس
ایسٹونیا نے روسی طیاروں کی خلاف ورزی کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس پیر کو طلب کرنے کی درخواست کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی افریقہ میں بدترین موسمی حالات، شدید برفباری، 12 افراد ہلاک، 5 لاکھ گھر بجلی سے محروم
یورپی ردعمل
یورپی یونین اور نیٹو نے اس واقعے کو "خطرناک اشتعال انگیزی" قرار دیا ہے، تاہم ماسکو نے خلاف ورزی سے انکار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا احتساب ہونا چاہیے، مولانا فضل الرحمان
روسی لڑاکا طیاروں کی موجودگی
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعہ کو روس کے تین MiG-31 لڑاکا طیارے خلیج فن لینڈ کے قریب ایسٹونیا کی فضائی حدود میں داخل ہوئے، جس پر اطالوی F-35 طیاروں سمیت سوئیڈن اور فن لینڈ کے جنگی جہازوں نے فوری طور پر فضا میں بلند ہو کر روسی طیاروں کو واپس جانے پر مجبور کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم اور بلاول بھٹو کی ملاقات میں 27ویں ترمیم پر اتفاق جیسی کوئی بات نہیں ہوئی، رانا ثنااللہ
ٹرمپ کی بریفنگ
ٹرمپ نے تصدیق کی کہ انہیں ایسٹونیا کی صورت حال پر بریفنگ دی گئی ہے اور انہوں نے کہا: "ہمیں یہ سب اچھا نہیں لگا۔"
پولینڈ میں ڈرون کی خلاف ورزی
یاد رہے کہ دو ہفتے قبل 17 روسی ڈرونز پولینڈ کی فضائی حدود میں داخل ہوئے تھے جسے ٹرمپ نے اُس وقت ممکنہ "غلطی" قرار دیا تھا۔