انسٹاگرام سے پروان چڑھنے والی محبت کا دردناک انجام، ملزم نے محبوبہ کو قتل کر کے لاش دریا میں پھینک دی

محبت کا دردناک اختتام
لکھنو (ویب ڈیسک) بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر کانپور میں انسٹاگرام سے پروان چڑھنے والی محبت کا اختتام دردناک انداز میں ہوا۔ ملزم نے اپنی محبوبہ کو شکوک و شبہات پیدا ہونے پر قتل کر کے لاش دریا میں پھینک دی۔
یہ بھی پڑھیں: سانپ نے جاپان کی مشہور بلیٹ ٹرین سروس کا نظام درہم برہم کردیا
واقعہ کی تفصیلات
پولیس کا کہنا ہے کہ 23 سالہ ملزم سورج کمار کو اپنے ساتھ تعلق میں رہنے والی 20 سالہ لڑکی آکاشا کے کسی اور سے بات کرنے پر شک ہوا۔ اس نے دو ماہ قبل لڑکی کو گلا گھونٹ کر قتل کر دیا تھا۔ اس واردات کا علم پولیس کو کچھ دنوں پہلے مقتولہ کی والدہ کی طرف سے بیٹی کی گمشدگی اور اغواء کی رپورٹ درج کروانے کے بعد ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: جیو پاک انٹرنیشنل ہسپتال میں مادر مرحبا انور سلطانہ فری گائنی وارڈ کا افتتاح
قتل کی منصوبہ بندی
ملزم سورج کمار نے آکاشا سے جھگڑا ہونے پر اس کا سر دیوار سے مارا اور پھر گلا گھونٹ کر اسے قتل کر دیا۔ اس کے بعد اس نے اپنے دوست آشییش کمار کو فون کیا اور لاش چھپانے میں مدد طلب کی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور چین کا 6.8 ارب ڈالر کا ایم ایل ون معاہدہ یکمشت نہ کرنے کا فیصلہ
لاش کی مہلک سفر
مقتولہ آکاشا کی لاش کو ایک بیگ میں بند کر کے دونوں موٹر سائیکل پر 100 کلومیٹر دور باندا لے گئے، جہاں وہ اسے دریائے یمنا میں پھینکنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ اس دوران، ملزم سورج نے مقتولہ کی لاش والے بیگ کے ساتھ ایک سیلفی بھی لی، جو بعد میں پولیس کو اس کے موبائل سے ملی۔
یہ بھی پڑھیں: طلاق کی شرح میں غیرمعمولی اضافے سے متعلق نئی رپورٹ جاری
پولیس کی کارروائی
آکاشا کی والدہ نے 8 اگست کو بیٹی کی گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی اور سورج پر اغوا کا الزام لگایا۔ پولیس نے سورج اور اس کے دوست کو حراست میں لیا۔ تفتیش کے دوران جب فون کالز کے ثبوت سامنے رکھے گئے، تو سورج نے آخرکار قتل کا اعتراف کر لیا۔
رشتہ کی ابتدا
تفتیش میں معلوم ہوا کہ سورج اور آکاشا کی پہلی ملاقات انسٹاگرام پر ہوئی تھی۔ بعد میں وہ ریستوران میں ملنے لگے جہاں آکاشا اپنی بہن کے ساتھ کام کرتی تھی۔ کچھ عرصے بعد وہ کانپور میں سورج کے ساتھ کرائے کے مکان میں رہنے لگی تھی، مگر کچھ ہی عرصے بعد اس کے ہاتھوں ماری گئی۔ پولیس نے ملزمان کو گرفتار کر کے جیل منتقل کر دیا ہے.