پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی اور جیل خانہ جات کے ڈیٹا انٹیگریشن کے ثمرات سامنے آنے لگے

پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی کا ڈیٹا انٹیگریشن

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی اور جیل خانہ جات کے ڈیٹا انٹیگریشن کے ثمرات سامنے آنے لگے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کی جانب سے ابھی خطرہ کم نہیں ہوا: وزیر دفاع

جرائم کے خاتمے کا مشن

تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب جدید ٹیکنالوجی اور ڈیٹا انٹیگریشن کی مدد سے جرائم کے خاتمے اور ملزمان کے جلد تعین کے مشن پر عملدرآمد کر رہا ہے۔ حال ہی میں پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی اور محکمہ جیل خانہ جات کی ڈیٹا انٹیگریشن کی گئی جس کی وجہ سے جیل آنے والے تمام ملزمان و مجرمان کے فنگر پرنٹس اور تصاویر کو مربوط انداز میں محفوظ کیا جا رہا ہے۔ اس ڈیٹا انٹیگریشن کے ثمرات بھی سامنے آ رہے ہیں اور اب تک فرانزک سائنس ڈیٹابیس کی مدد سے 240 مقدمات میں ملزمان کا تعین کر لیا گیا ہے۔ پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی کے پاس 4 لاکھ 40 ہزار قیدیوں کے فنگر پرنٹس کا ڈیٹا بیس موجود ہے اور ہر روز پنجاب کی جیلوں سے نئے قیدیوں کا ڈیٹا بھی سسٹم کا حصہ بنایا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمارت تلے دبے ایک شخص کا اپنے عزیز و اقارب، ریسکیو حکام کو ٹیلی فون، مدد کی درخواست

پریزن افسران کی تربیت

مزید مجرمان کے فنگر پرنٹس کو درست انداز میں ڈیٹا بیس کا حصہ بنانے کے لیے فرانزک سائنس اتھارٹی میں پریزن افسران کی تربیت کا انعقاد کیا گیا۔ اس کی اختتامی تقریب میں سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے خصوصی شرکت کی۔ آئی جی جیل خانہ جات میاں فاروق نذیر، ڈی جی فرانزک سائنس اتھارٹی ڈاکٹر محمد امجد، ڈائریکٹر ایڈمن وقار احمد اور متعلقہ افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی میں محکمہ جیل خانہ جات کے افسران کو قیدیوں کے فنگر پرنٹس اور تصاویر محفوظ کرنے کے حوالے سے تربیت دی گئی۔ پنجاب بھر کی جیلوں سے آئے 120 افسران کو فرانزک سائنس اتھارٹی کے افسران نے تربیت دی۔

یہ بھی پڑھیں: پہلگام حملے کا قصور وار تو آپ کے اندر ہی ہے” ہندو پنڈت نے کھری کھری سنا دیں : ویڈیو دیکھیں

سیکرٹری داخلہ کی گفتگو

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کا کہنا تھا کہ پنجاب کی تمام جیلوں سے قیدیوں کے فنگر پرنٹس روزانہ فرانزک سائنس اتھارٹی کو موصول ہوتے ہیں۔ فنگر پرنٹس کے ساتھ ملزمان و مجرمان کی تین سمت سے واضح تصاویر بھی لی جاتی ہیں۔ اب تک اس ڈیٹا بیس کی مدد سے سنگین جرائم جیسا کہ قتل، ڈکیتی، ریپ اور راہزنی کے 240 اندھے کیسز کو ٹریس کیا جا چکا ہے۔ اس تربیتی سیشن کا مقصد قیدیوں کا ریکارڈ جمع کرتے ہوئے درپیش مسائل کو حل کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فائر فائٹرز آزمائش کی گھڑی میں روشنی بن کر سامنے آتے ہیں: وزیر اعلیٰ پنجاب

جیلوں کی سیکیورٹی اور اصلاحات

سیکرٹری داخلہ پنجاب نے بتایا کہ پنجاب کی جیلوں کو ٹیکنالوجی ہب بنا رہے ہیں اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے جیلوں کو مزید محفوظ کر رہے ہیں۔ قیدیوں کو معاشرے کا مفید رکن بنانے کے لیے ان کی اصلاح کے اقدامات کیساتھ جرائم کی بیخ کنی پر بھی خاص توجہ دی جا رہی ہے۔

تربیتی سیشن کی کامیابی

سیکرٹری داخلہ نے کامیابی سے تربیت مکمل کرنے والوں میں اسناد تقسیم کیں اور بعد ازاں فرانزک سائنس اتھارٹی کی نو تعمیر شدہ ٹریننگ لیبارٹری و بلڈنگ کا دورہ بھی کیا۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نے ہدایت کی کہ اس ٹریننگ لیب کو پاکستان بھر کے طلباء اور نوجوانوں سائنسدانوں کی تربیت کیلئے بھرپور انداز میں استعمال کیا جائے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...