راولپنڈی کی عدالت نے جبری زیادتی اور گینگ ریپ کیسز میں راضی نامہ جرم قرار دے دیا
راولپنڈی میں اہم فیصلہ
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) جبری زیادتی اور گینگ ریپ کیسز میں راضی نامہ جرم قرار دیتے ہوئے عدالت نے راضی نامہ کرانے والوں کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت سے پانی، تجارت اور انسداد دہشت گردی پر سنجیدہ مذاکرات چاہتے ہیں، وزیراعظم
عدالتی حکم
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افشاں اعجاز صوفی نے جبری زیادتی اور گینگ ریپ سے متعلق کیسز میں بڑا فیصلہ جاری کردیا، جس میں حکم دیا گیا ہے کہ بچوں اور خواتین سے جبری زیادتی ناقابل راضی نامہ جرم ہے اور اس نوعیت کے مقدمات میں راضی نامہ کرنے والے مدعی اور گواہان بھی جرم کے مرتکب ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سٹاک مارکیٹ میں تیزی برقرار، 100 انڈیکس آج بھی ایک لاکھ سے متجاوز
گرفتاری کا حکم
عدالت نے راولپنڈی کے 19 مقدمات میں راضی نامے سے منحرف ہونے والے تمام مدعی اور گواہوں کی گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔ ان کیسز میں راضی کرنے والوں میں 10 خواتین اور 9 مرد مدعی شامل ہیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ معصوم بچوں اور بچیوں سے زیادتی کرنے والے ملزمان کو راضی نامے کے ذریعے بری نہیں کیا جا سکتا۔
پولیس کی کارروائی
سٹی پولیس آفیسر خالد ہمدانی نے تھانوں کے ایس ایچ اوز کو فوری طور پر عدالتی حکم پر عمل درآمد کی ہدایت کر دی ہے۔ عدالت نے جھوٹے مقدمات درج کرانے والی خواتین کے خلاف بھی کارروائی کا حکم جاری کیا ہے۔








