ایک سال میں کم از کم 3 بار خصوصی ملاقات ضروری ہے، عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی تنہائی میں ملاقات کروانے کی درخواست پر جواب طلب
اسلام ہائیکورٹ میں سماعت
اسلام آباد (ویب ڈیسک) اسلام ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی تنہائی میں ملاقات کروانے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیر حذیفہ رحمان اور چینی وزیر ثقافت و سیاحت گاو ژینگ کے درمیان ملاقات، ثقافتی، سیاحتی اور ورثہ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
جج کا نوٹس جاری کرنا
جسٹس ارباب محمد طاہر نے شہری شاہد یعقوب کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کیے اور آئندہ ہفتے تک جواب طلب کر لیا۔ سماعت کے دوران درخواست گزار کی جانب سے وکیل عاطف محمود عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: شدید گرمی اور لوڈشیڈنگ کے باوجود عید پر قربانی کا گوشت کیسے محفوظ کر سکتے ہیں؟ ماہرین نے بتا دیا۔
وکیل کا مؤقف
وکیل نے مؤقف اپنایا کہ قواعد کے مطابق ایک سال میں کم از کم 3 بار اسپیشل میٹنگ ضروری ہے۔ اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کون ہے جس پر بتایا گیا کہ وہ بانی پی ٹی آئی کے فالوور ہیں۔
عدالت نے یہ بھی پوچھا کہ کیا درخواست گزار تحریک انصاف کے رکن ہیں جس پر وکیل نے جواب دیا کہ وہ صرف فالوور ہیں۔
ملاقات کے قوانین
دورانِ سماعت عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی یا پاکستان تحریک انصاف اس کیس میں براہ راست فریق نہیں ہیں۔ خود پی ٹی آئی بھی اس درخواست سے لاتعلقی کا اظہار کر چکی ہے۔
ذرائع کے مطابق، جیل قوانین کے تحت قید میاں بیوی ملاقات کے لیے جیل سپرنٹنڈنٹ کو براہ راست درخواست دے سکتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے جیل میں فیملی روم کی سہولت ہونا ضروری ہے، تاہم اڈیالہ جیل میں یہ سہولت دستیاب نہیں۔
اگر سپرنٹنڈنٹ جیل اجازت نہ دے تو ڈپٹی کمشنر کو درخواست دی جاتی ہے، وہاں سے انکار پر معاملہ متعلقہ ٹرائل کورٹ اور بعدازاں ہائیکورٹ تک لے جایا جا سکتا ہے۔








