جوڈیشل ورک سے روکنے کا معاملہ، جسٹس طارق جہانگیری نے 26 ستمبر تک اپیل فکس کرنے کی درخواست کردی۔

اسلام آباد میں جوڈیشل ورک سے روکنے کا معاملہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) جوڈیشل ورک سے روکنے کے معاملے پر جسٹس طارق جہانگیری نے کیس کی جلد سماعت کے لیے متفرق درخواست دائر کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: رشتہ نہ دینے پر طلاق یافتہ خاتون کو مبینہ جنسی زیادتی کے بعد زہر دے کر قتل کر دیا گیا۔
درخواست کی تفصیلات
درخواست میں استدعا کی گئی کہ 26 ستمبر تک کے رواں عدالتی ہفتے میں اپیل فکس کی جائے۔ جسٹس طارق نے موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ فوری مداخلت کرے تاکہ وہ جوڈیشل ورک شروع کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ بطور جج جوڈیشل ورک سے روکنے کا حکم انہیں سنے بغیر دیا گیا، اور ان کے خلاف ہائیکورٹ میں دائر کی گئی رٹ کے قابل سماعت ہونے کا تعین کیے بغیر انہیں جوڈیشل ورک سے روکا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریلیف سرگرمیاں تیز اور خاص طور پر کسانوں کی مدد کرنےکی ضرورت ہے، یوسف رضا گیلانی
قبولیت کے خطرات
درخواست میں موقف دیا گیا کہ جج کو کام سے روکنے کا حکم برقرار رہا تو اس سے مقدمہ بازی کا ایک نیا سیلاب امڈ آئے گا۔ کسی جج کے خلاف اگر کوئی شکایت زیر التوا ہو تو اس کی بنیاد پر کسی بھی جج کے خلاف درخواست آجائے گی کہ انہیں جوڈیشل ورک سے روکا جائے۔
نئی درخواست کا مقصد
جسٹس طارق جہانگیری نے استدعا کی کہ سپریم کورٹ ایسے واقعات روکنے کے لیے فوری مداخلت کرے، اور اپیل اسی ہفتے سماعت کے لیے مقرر کی جائے۔