ہم انا کا علم سر بلند رکھتے ہیں۔۔۔
خاموشی کی طاقت
طلب جو ہو بھی تو ہم ہونٹ بند رکھتے ہیں
کہ ہم انا کا علم سر بلند رکھتے ہیں
یہ بھی پڑھیں: پنجاب یونیورسٹی نے فیسوں میں 59 فیصد تک اضافہ کر دیا
دل کی پسند
وہ چیز لیں گے جسے دل قبول کر لے گا
کہ بے کسی میں بھی اپنی پسند رکھتے ہیں
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے افغان فورسز کی جارحیت ناکام بنا دی،پاک فوج کی موثر کارروائی
خود پر یقین
کسی کے لقمۂ تر پر نگاہ کیوں رکھیں
ہم اپنے ہاتھ میں اپنی کمند رکھتے ہیں
دوستوں کی شناخت
حذر کرو کہ رفیقان گل بکف جمشید
دلوں میں لاکھ طرح کے گزند رکھتے ہیں
کلام: جمشید مسرور








