آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی وجہ سے آئندہ جنگیں زیادہ خطرناک ہو سکتی ہیں: خواجہ آصف
وزیر دفاع کا بیان
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے باعث آئندہ کی جنگیں زیادہ خطرناک ہو سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر خزانہ پنجاب کی معروف بین الاقوامی ترقیاتی ماہر مارک میک کارڈ کی قیادت میں امریکی وفد سے ملاقات
سلامتی کونسل میں خطاب
سلامتی کونسل میں مصنوعی ذہانت اور عالمی امن و سلامتی سے متعلق مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ مصنوعی ذہانت پر مبنی کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم سے بڑھتی ہوئی عسکری تشکیل سنگین خطرہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میں کمانڈ فیصلوں کے لیے ChatGPT استعمال کرتا ہوں، امریکی جنرل کا انکشاف
اقوام متحدہ کے چارٹر کی اہمیت
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت مصنوعی ذہانت کا امن کے لیے استعمال ہونا چاہیے، عالمی امن کیلیے اختراع کو ترجیح دیناہوگی، پاکستان نے حال ہی میں عسکری شعبے میں ذمہ دارانہ کردار ادا کیا۔
پاکستان کی مصنوعی ذہانت پالیسی
پاکستان نے رواں سال اپنی پہلی مصنوعی ذہانت پالیسی بنائی ہے۔ مصنوعی ذہانت کے باعث فیصلہ سازی میں آسانی ہوئی ہے لیکن مصنوعی ذہانت کے باعث آئندہ کی جنگیں زیادہ خطرناک ہو سکتی ہیں۔








