جس نے کیس فائل کیا ہے وہ وکلا کہاں ہیں؟ جسٹس کے کے آغا کا جسٹس طارق محمود جہانگیری ڈگری کیس میں استفسار
کراچی میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کے ڈگری کیس کی سماعت
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) جسٹس کے کے آغا نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری کیس کی سماعت کے دوران پوچھا کہ "جس نے کیس فائل کیا ہے، وہ وکلا کہاں ہیں؟" وکیل نے جواب دیا کہ متاثرہ شخص کو شامل کیے بغیر کیسے درخواست قابل سماعت ہونے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کے گرین لینڈ پر قبضے کے پلان کا ناسا کی خفیہ تحقیق سے کیا تعلق ہے؟
سماعت کا پس منظر
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، سندھ ہائی کورٹ میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری کے کیس کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر جسٹس طارق محمود جہانگیری اور جسٹس ثمن رفعت عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور وکیل کراچی یونیورسٹی بھی عدالت میں موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: انگلش بلے باز نے جاوید میانداد کا 31سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا
عدالت کی کارروائی
جسٹس طارق محمود جہانگیری روسٹرم پر آ گئے اور کہا کہ "میں نے کیس میں فریق بننے کی درخواست دائر کی ہے۔ مجھے کبھی کراچی یونیورسٹی کی جانب سے نوٹس جاری نہیں کیا گیا۔" جسٹس کے کے آغا نے اس پر کہا کہ پہلے درخواست کے قابل سماعت ہونے کا معاملہ دیکھیں گے۔ اس پر جسٹس طارق محمود جہانگیری نے مزید کہا کہ "میں اس کیس میں متاثرہ فریق ہوں۔"
سماعت کی معطلی
جسٹس کے کے آغا نے پھر سے استفسار کیا کہ "جس نے کیس فائل کیا ہے، وہ وکلا کہاں ہیں؟" وکیل نے کہا کہ متاثرہ شخص کو شامل کیے بغیر کیسے درخواست قابل سماعت ہونے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کر دی۔








