میرے سسر نے 30 سال پہلے پاکستان میں قدرتی گیس کی پیداوار پر کام کیا تھا: امریکی وزیر توانائی

نیویارک میں امریکی وزیر توانائی کا بیان
امریکی وزیر توانائی نے ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کو بھارت کے لیے تیل فروخت کرنے کے اعلان کے بارے میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ابھی تک امریکی کمپنیوں سے رابطہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی اس معاملے پر تفصیلی طور پر غور کیا ہے۔ تاہم، انہوں نے اس مسئلے میں دلچسپی ظاہر کی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہبازشریف سے ایریک میئر کی سربراہی میں امریکی وفد کی ملاقات
پاکستان میں قدرتی گیس کے ذخائر
امریکی وزیر توانائی نے مزید کہا کہ ان کے سسر نے 30 سال قبل پاکستان میں قدرتی گیس کی پیداوار پر کام کیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے پاس قدرتی گیس کے بہترین ذخائر موجود ہیں، لیکن سرمایہ کاری کی کمی کی وجہ سے پیداوار میں کمی آئی ہے۔ باجود اس کے، ان ذخائر کی موجودگی برقرار ہے۔
آگے کا راستہ
انہوں نے صدر ٹرمپ کی باتوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکی کمپنیوں اور اپنے حکومت کے ساتھ مل کر یہ طے کرنے کے خواہاں ہیں کہ پاکستان کو توانائی کی فراہمی کیسے بہتر بنائی جا سکتی ہے۔ وزیر نے سوال کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یقین دلایا کہ وہ اس معاملے پر مزید غور کریں گے۔