190 ملین پاؤنڈ کیس ؛ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت نیب کے سپیشل پراسیکیوٹر کی عدم دستیابی کے باعث بغیر کارروائی ملتوی

سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت ملتوی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت نیب کے سپیشل پراسیکیوٹر کی عدم دستیابی کے باعث بغیر کارروائی ملتوی کر دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد انتظامیہ پی ٹی آئی کو احتجاج کے لئے موزوں جگہ اور سہولیات فراہم کرے، ہائی کورٹ
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سماعت کی، وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور اور بانی پی ٹی آئی کی بہنیں کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: ججز تبادلے کی اصل وجہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ ججز کا خط ہے،وکیل منیر اے ملک
درخواست گزاروں کی پیشی
درخواست گزاروں کی جانب سے بیرسٹر سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔ سلمان صفدر نے کہا کہ دس سے 15 مرتبہ اس عدالت سے اپروچ کیا، مگر کبھی لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پیدا نہیں ہوئی۔ آج عدالت کے باہر ملٹی لیئر سیکیورٹی ہے، کورٹ روم پہنچنے میں رکاوٹیں اور دقت ہے۔ سینئر وکیل ہونے کے ناطے یقین دلاتا ہوں کہ آپ کی کورٹ میں کبھی ڈسپلن کا ایشو نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: رواں سال حج کا خطبہ کون دیں گے؟ سعودی حکومت نے اعلان کردیا۔
نیب کی جانب سے تاخیری حربے
بیرسٹر علی ظفر اور سلمان اکرم راجہ نے بھی کورٹ تک پہنچنے میں مشکلات سے آگاہ کیا۔ چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے کہا کہ میں آپ سے معذرت خواہ ہوں۔ نیب پراسیکیوٹر رافع مقصود نے بتایا کہ اس کیس میں نیب کے سپیشل پراسیکیوٹر شدید بیمار ہیں، سپیشل پراسیکیوٹر آج عدالت پیش نہیں ہو سکتے۔
سماعت کا نتیجہ
بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ نیب ہمیشہ تاخیری حربوں سے کام لیتا ہے۔ تاریخ لینے والا یہ مشکل کام ان کو سونپا جاتا ہے۔ میرے پاس ایسے کیسز ہیں جن میں خاتون کی سزا معطلی جلد لگ جاتی ہے۔ کیس مشکل سے فکس ہوتا ہے اور مشکل سے ہمیں تاریخ ملتی ہے۔ عدالت نے کہا کہ نیب کو آخری موقع دیا جاتا ہے ورنہ ڈی جی نیب کو طلب کیا جائے گا۔
سلمان صفدر نے کہا کہ اس کیس میں آئندہ تاریخ بتا دی جائے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے پانچ منٹ دے دیجیئے، میں تاریخ بتا دیتا ہوں۔ تاہم، نیب کے سپیشل پراسیکیوٹر کی عدم دستیابی کے باعث سماعت بغیر کارروائی ملتوی کردی گئی۔