چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم کا بڑا فیصلہ، ارشد انصاری سمیت صحافیوں کو جاری نوٹس پر حکم امتناع جاری، تفتیشی افسر طلب
لاہور میں چیف جسٹس کا اہم فیصلہ
لاہور (یاسرشامی سے) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم نے نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کی جانب سے صحافیوں کو جاری نوٹسز پر سوالات اٹھا دئیے۔ چیف جسٹس نے ارشد انصاری اور احمد فراز سمیت 6 صحافیوں کو نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کی جانب سے جاری نوٹسز پر حکم امتناعی جاری کردیا اور تفتیشی افسر کو 14 اکتوبر کو طلب کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: چائے کے ہوٹل پر چوری کیلئے آنے والا چور روشن دان میں پھنس کر ہلاک
سماعت کی تفصیلات
تفصیل کے مطابق، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے سینیئر صحافیوں کو این سی سی آئی اے کے نوٹسز کے خلاف درخواست پر سماعت کی، جس میں نوٹس کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔ عدالت عالیہ نے حکم دیا کہ کمپلینٹ کی کاپی سمیت ریکارڈ آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: جماعت اسلامی کا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے29دسمبر کوملین مارچ کا اعلان
خصوصی استفسارات
فاضل جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ کمپلینٹ عزیز اللہ کون ہے؟ یہ نوٹس کس قانون کے تحت جاری ہوئے؟ این سی سی آئی اے نے یہ کیا تماشہ لگا ہوا ہے؟ روزانہ یوٹیوبرز مختلف اداروں کی ہرزہ سرائی کرتے ہیں، کیا ان کے خلاف بھی یہی ایکشن لیا گیا؟ این سی سی آئی اے کے پاس 50 ہزار شکایات ہیں، کیا تمام پر ایسے ہی ایکشن لیا گیا؟
وفاقی حکومت کی نمائندگی
دوران سماعت وفاقی حکومت کی جانب سے لا افسر رفاقت ڈوگر عدالت میں پیش ہوئے تھے۔








