پرائیویٹ سکولز نے قانون کے مطابق کتنے حق دار بچوں کو مفت تعلیم دی؟ عدالت نے رپورٹ طلب کر لی۔

اسلام آباد میں عدالت کی کارروائی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی دارالحکومت کی عدالت نے پرائیویٹ سکولز سے متعلق رپورٹ طلب کی ہے کہ انھوں نے قانون کے مطابق کتنے حق دار بچوں کو مفت تعلیم فراہم کی ہے؟
یہ بھی پڑھیں: دو اسرائیلی فوجی گولان کی پہاڑیوں میں لڑائی کے دوران ہلاک، 24 زخمی
مفت تعلیم کے قانون پر عمل درآمد
نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں 10 فی صد حق دار بچوں کو پرائیویٹ سکولز میں مفت تعلیم کے قانون پر عمل درآمد کیس میں ہائیکورٹ نے اس حوالے سے رپورٹ طلب کر لی ہے کہ نجی سکولوں نے اب تک کتنے حق دار بچوں کو فری ایجوکیشن فراہم کی؟
یہ بھی پڑھیں: نیپرا نے حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی پر 5 کروڑ روپے سے زائد کا جرمانہ عائد کردیا
عدالتی حکم
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے شہری محمد بشارت کی درخواست پر سماعت کا ایک صفحے پر مشتمل تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے لکھا کہ پرائیویٹ سکولز کی ریگولیٹری باڈی پیرا رپورٹ جمع کرائے کہ نجی سکولوں نے کتنے حق دار بچوں کو مفت تعلیم دی ہے۔
محکمہ ایجوکیشن کا فیصلہ
واضح رہے کہ اگست کے مہینے میں محکمہ ایجوکیشن پنجاب نے پرائیویٹ سکول آرڈیننس 2014 دوبارہ فعال کرنے کا فیصلہ کیا تھا، وزارت تعلیم نے یہ فیصلہ بھی کیا تھا کہ پرائیویٹ سکولوں سے فری بچوں کی لسٹیں اور داخلوں کی تفصیلات طلب کی جائیں گی۔ محکمہ سکول ایجوکیشن کا کہنا تھا کہ آرڈیننس کے تحت پرائیویٹ سکولوں کو 10 فی صد بچے مفت پڑھانے کے لیے پابند کیا جائے گا۔