عوام کو الیکٹرک بائیکس، رکشے اور لوڈر فراہم کرنے کیلئے سکیم متعارف

سٹیٹ بینک کی نئی سکیم
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) سٹیٹ بینک نے الیکٹرک موٹرسائیکل، رکشے اور لوڈر فراہم کرنے کے لیے ایک نئی سکیم متعارف کرائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: قلعہ نما رہائش، روبوٹ کتے اور وفاداروں کا انتخاب: امریکہ میں طاقت کا نیا مرکز جہاں ٹرمپ نئی حکومت کی تشکیل میں مصروف ہیں
سکیم کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سٹیٹ بینک کے مطابق سکیم کی گاڑیاں 2 مرحلوں میں فراہم کی جائیں گی، جس کے تحت ایک لاکھ 16 ہزار الیکٹرک بائیکس، 3170 رکشے اور لوڈرز فراہم کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: تنخواہ دار طبقے کیلئے خودکار ٹیکس فائلنگ کا نظام متعارف کروا دیا گیا
قرض کی مقدار
سٹیٹ بینک حکام کا بتانا ہے کہ ای بائیکس کے لیے 2 لاکھ روپے کا قرض فراہم کیا جائے گا، جبکہ الیکٹرانک رکشے اور لوڈرز کے لیے 8 لاکھ 80 ہزار روپے کا قرض دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: چاند نظر نہیں آیا، یکم جمادی الثانی 4 دسمبر کو ہوگی
پہلا اور دوسرا مرحلہ
سٹیٹ بینک کے مطابق پہلے مرحلے میں 40 ہزار ای بائیکس، ایک ہزار ای رکشے اور لوڈرز فراہم کیے جائیں گے، جب کہ دوسرے مرحلے میں 76 ہزار ای بائیکس، 2171 رکشے اور لوڈرز دیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاونڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر 9 صفحات کا فیصلہ جاری
قرض کی شرائط
مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ ای بائیکس کا قرض 2 سال کے لیے اور ای رکشہ کا قرض 3 سال کے لیے ہوگا۔ قرض کی پرائسنگ اسلامی اور روایتی بینکوں کے لیے کائیبور پلس 2.75 فیصد پر ہوگی، جب کہ صارف کو قرض صفر فیصد مارک پر ملے گا۔
خصوصی سہولیات
سٹیٹ بینک حکام نے مزید بتایا کہ 25 فیصد ای بائیکس خواتین کو فراہم کی جائیں گی، 10 فیصد ای بائیکس کاروبار کرنے والے افراد اور کوریئرز کو فراہم ہوں گی، جبکہ فلیٹ آپریٹرز کو 30 فیصد رکشے اور لوڈرز فراہم کیے جائیں گے۔