وزیرداخلہ کا علی امین گنڈا پور کی خیبرپختونخوا ہائوس سے فرار کا دعویٰ: دراصل یہ شخص کون ہے؟

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی گمشدگی

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور احتجاج کے لیے اسلام آباد پہنچنے کے بعد لاپتہ ہیں۔ وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ علی امین گنڈا پور خیبرپختونخوا ہائوس میں بھی نہیں ہیں اور وہاں سے بھاگ چکے ہیں، جس کی تصاویر بھی موجود ہیں۔ بعد میں آنے والی تصاویر میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور ہیں، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ وہ علی امین گنڈا پور نہیں بلکہ صوبائی وزیر پختون یار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: انڈیا کا لداخ میں فوجیں پیچھے ہٹانے اور چین کے ساتھ سرحدی کشیدگی کم کرنے کا نیا معاہدہ کی اہمیت کیا ہے؟

صحافی کی تصدیق

تفصیلات کے مطابق، صحافی احتشام الحق نے بتایا کہ ان کی پختون یار سے بات ہوئی ہے جنہوں نے تصدیق کی کہ تصویر میں وہ ہیں، علی امین گنڈا پور نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہمیں آئینی ترمیم کے مسودے سے اتفاق نہیں، معاملے کو پیر تک روکا جائے، پی ٹی آئی رہنما کا بیان

ڈیجیٹل میڈیا کے ترجمان کا بیان

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا یارمحمد خان نیازی نے بیان دیا کہ یہ ایک پراپیگنڈا ہے، اور اس معاملے میں ذہن کا استعمال کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ علی امین گنڈا پور خیبرپختونخوا ہائوس سے نہیں نکل رہے، بلکہ یہ صوبائی وزیر صحت پختون یار خان ہیں، جو اسی طرح کے کپڑے پہنے ہوئے ہیں جو تصویر میں نظر آتے ہیں۔

سیکیورٹی کی موجودگی

انہوں نے مزید کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ فرنٹ گیٹ کی تصویر ہے، جہاں پر رینجرز اور اسلام آباد پولیس موجود تھی، تو کیسے وہ ان کے بیچ میں سے نکل گئے؟

Categories: قومی

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...