منشیانہ پروٹوکل کی ذہنیت ایک نالائق اور شعبدہ باز وکیل کی تو ہو سکتی مگر کامیاب آئینی وکیل کی نہیں ، صحافی مطیع اللہ جان

سینئر صحافی کا تجزیہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینئر صحافی مطیع اللہ جان کا کہنا ہے کہ ایک اوسط اور نالائق وکیل کا سب سے بڑا پروٹوکول اُسکا فائلیں اُٹھائے منشی یا چند نوجوان وکیلوں کا جھرمٹ ہوتا ہے جو اُس کے لئے فیسیں یا کچھ بھی پکڑلیتے ہیں اور کبھی کبھی تو یہ کام جونیئر وکیل بھی کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں مرغی کے گوشت کی قیمت آسمان پر، دکانداروں کی من مانی، حکومت غائب۔۔
منشیانہ پروٹوکول اور کامیاب وکیل
سوشل رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کے ٹویٹ پر رد عمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ منشیانہ پروٹوکل کی ذہنیت ایک نالائق اور شعبدہ باز وکیل کی تو ہو سکتی مگر ایک کامیاب آئینی وکیل جو قومی سوچ اور جمہوری نظریات پر یقین رکھتا ہے، اُس کو ایسی منشیانہ شعبدہ بازی کی ضرورت نہیں ہوتی۔
ایماندار وکیل کی خصوصیات
ایک لیڈر اور نظریات رکھنے والا ایماندار وکیل وقار اور عزت نفس کے ساتھ اکیلا چلنا بھی جانتا ہے۔ نظریات اور سیاسی سوچ سے عاری وکیل پروٹوکول کے بغیر خود کو غیر محفوظ سمجھتے ہیں اور اسی لئے وزارت پکڑنے کے بعد اپنے عہدے اور پروٹوکول کی نمائش کرتے ہیں اور عہدے کے بغیر پولیس کو دیکھ کر دُڑکی بھی لگا دیتے ہیں۔
ایک اوسط اور نالائق وکیل کا سب سے بڑا پروٹوکول اُسکا فائلیں اُٹھائے منشی یا چند نوجوان وکیلوں کا جھرمٹ ہوتا ہے جو اُس کے لئیے فیسیں یا کچھ بھی پکڑلیتے ہیں اور کبھی کبھی تو یہ کام جونیئر وکیل بھی کرتے ہیں۔
یہ منشیانہ پروٹوکل کی ذہنیت ایک نالائق اور شعبدہ باز وکیل کی تو ہو سکتی… https://t.co/SZIUNKCegV
— Matiullah Jan (@Matiullahjan919) September 29, 2025