پاکستان لائیرز کونسل کا اجلاس افغانستان اور سوڈان میں دہشت گردی، فضائی حدود کی خلاف ورزی اور کروز میزائل پھینکنے پر سخت احتجاج اور مذمت کرتا ہے
مصنف:
رانا امیر احمد خاں
یہ بھی پڑھیں: دریائے سندھ اور کابل کے بالائی علاقوں سمیت راولپنڈی، اسلام آباد میں بارش کی پیشگوئی
قسط:
172
یہ بھی پڑھیں: ایئر ہوسٹس سے اداکارہ: ازیکا ڈینیئل کا ڈراموں کی آفر کا انکشاف
اجلاس میں پاس کی گئی قراردادیں:
قرارداد نمبر(1)
پاکستان لائیرز کونسل کا آج کا یہ اجلاس امریکہ کی طرف سے افغانستان اور سوڈان میں دہشت گردی، پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی اور پاکستان کی حدود میں کروز میزائل پھینکنے پر سخت احتجاج اور مذمت کرتا ہے۔ امریکہ جو خود کو دنیا میں انسانی حقوق کا چیمپئن کہتا ہے اور پورے عالم میں اس نے اپنی مرضی سے دہرے معیار مقرر کر رکھے ہیں پورے دنیا میں کسی خودمختار اور مضبوط مسلم ریاست کو برداشت نہیں کرتا۔ جو ریاست جبر کے پنجے سے نکلنے کی کوشش کرے اس کو ہمیشہ دہشت گردی کانشانہ بنایا ہے۔ برادر اسلامی ممالک پر حملہ اور پاکستانی حدود کی خلاف ورزی اور میزائل پھینکنے سے ہمارے ملک کی ایٹمی تنصیبات اور قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ ہماری حکومت نے جس طرح اس موقعہ پر اپنے بیانات بدلے اور دانستہ طور پر قوم کو گمراہ کرنے کی کوشش کی اور اس بارے میں حقائق کو چھپانے کی کوشش کی اس پر پاکستان لائیرز کونسل کا یہ اجلاس حکومت کی شدید مذمت کرتا ہے اور حکومت کے اس رویئے کو قومی سلامتی کے منافی خیال کرتا ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتاہے کہ وہ سلامتی کونسل کا اجلاس بلا کر شدت سے احتجاج کرے اور بین الاقوامی مسلمہ اصولوں کے منافی کردار کو بین الاقوامی برادری کے پلیٹ فارم پر بے نقاب کرکے اصل چہرے کو منظر عام پر لائے۔ علاوہ ازیں حکومت پاکستان اسلامی کانفرنس کا اجلاس بلا کر عالم اسلام کو امریکی جارحیت اور دہشت گردی کے خلاف عمل کے لیے بیدار کرے۔
قرارداد نمبر (2)
پاکستان لائیرز کونسل کا یہ اجلاس اپوزیشن لیڈر بے نظیر بھٹو کی طرف سے افغانستان و سوڈان پر امریکہ کی حمایت کرنے پر پرزور مذمت کرتا ہے۔ نیز اپوزیشن لیڈر کی طرف سے کالا باغ ڈیم کی مخالفت،سندھیوں اور دیگر چھوٹے صوبوں کے عوام کو پنجاب کے خلاف اکسانے اور پاکستان کو سی ٹی بی ٹی پر دستخط کرنے کا پرچار کرنے کی بھی شدید مذمت کرتا ہے اور پیپلز پارٹی کے اس کردار کو پاکستان کے اتحاد و یکجہتی اور سلامتی کے تقاضوں کے منافی قرار دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں بارشوں کے نئے سپیل کی پیش گوئی کردی
چودھری محمد ظفر اقبال
سیکرٹری جنرل
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف اور امریکی صدر کی ملاقات آج ہو گی، وائٹ ہاؤس نے تصدیق کر دی
پریس ریلیز
پروفیشنل وکلاء ہائی کورٹ بار کی غیر سیاسی تنظیم پاکستان لائیرز کونسل کے زیر اہتمام بار کے بنچ سے متعلقہ مسائل کے موضوع پر کراچی ہال لاہور ہائی کورٹ میں منعقدہ ایک مذاکرے میں وکلاء کو درپیش مسائل کی نشاندہی کی گئی۔ قابلِ ذکر مسائل میں بعض ججوں کا مختصر حکم سنانے کے بعد تفصیلی فیصلہ کو تبدیل کر دینا، تمام عدالتوں کے لیے ایک اوقات کار اور کیسز کی مساویانہ تقسیم نہ ہونا، حالیہ کورٹ فیسوں میں اضافہ کے مسائل، ہائی کورٹ اور لوئر عدالتوں کی مختلف برانچوں میں معاملات کی بدنظمی اور نقول کے حصول میں دشواریاں، درخواست ہائے ضمانت پر ضمانت ہونے کے بعد کے مسائل، ہائی کورٹ اور دیگر عدالتوں میں چہروں کو دیکھ کر ریلیف دینے کی روایت اور کاز لسٹ سے متعلق مسائل کا تفصیلی ذکر کیا گیا۔
(جاری ہے)
نوٹ:
یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔








