مڈغاسکر میں پرتشدد عوامی مظاہرے، صدر نے حکومت تحلیل کر دی

حکومت کی تحلیل کا اعلان
انتاناناریوو (مانیٹرنگ ڈیسک) مڈغاسکر کے صدر آندری راجولینا نے پرتشدد عوامی مظاہروں کے بعد حکومت تحلیل کرنے کا اعلان کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: ویڈیو: ہونڈا ایچ آر وی کا نیا ماڈل لانچ کر دیا گیا، کیا نئے فیچرز ہیں؟ قیمت کتنی ہے؟ جانیے
مظاہروں کی وجوہات
’’جیو نیوز‘‘ کے مطابق یہ فیصلہ پانی اور بجلی کی عدم فراہمی پر نوجوانوں کی قیادت میں ہونے والے ان مظاہروں کے بعد کیا گیا جن میں کم از کم 22 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ کینیا اور نیپال کی ’’جنریشن زیڈ‘‘ تحریکوں سے متاثر یہ 3 روزہ مظاہرے حالیہ برسوں میں اس جزیرہ نما ملک میں سب سے بڑے مظاہرے قرار دیئے جا رہے ہیں اور 2023 کے صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد صدر راجولینا کو درپیش سب سے بڑا سیاسی چیلنج تصور کیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: افسوس ہے وزیراعلیٰ پنجاب کو گٹر کھلوانے کے لیے خود آنا پڑتا ہے، ترجمان سندھ حکومت
صدر کا بیان
اپنے ٹیلی ویژن خطاب میں صدر راجولینا نے کہا کہ ’’ہم تسلیم کرتے ہیں اور معذرت خواہ ہیں کہ حکومت کے کچھ اراکین اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کر سکے۔‘‘
ہلاکتوں کی تفصیلات
اقوامِ متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے مطابق ہلاکتوں میں نہ صرف مظاہرین اور راہگیر شامل ہیں جنہیں سیکیورٹی فورسز نے نشانہ بنایا بلکہ بعد میں ہونے والے پرتشدد واقعات اور لوٹ مار کے دوران مارے گئے افراد بھی شامل ہیں۔