روسین تیل کی خریداری روکنے کے حوالے سے مودی اور ٹرمپ کے درمیان کوئی بات نہیں ہوئی، بھارت نے امریکی صدر کا بیان جھٹلا دیا

بھارتی وزارت خارجہ کی تردید
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت کی وزارت خارجہ نے بھارت کی جانب سے روسی تیل کی خریداری روکنے کے حوالے سے مودی اور ٹرمپ کے درمیان بات چیت کی تردید کردی۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے آج میڈیا کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکا کی جانب سے توانائی سے متعلق جو بیان سامنے آیا اس پر وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کردیا ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ جہان تک بھارتی وزیر اعظم مودی اور امریکی صدر ٹرمپ کے درمیان کسی ٹیلی فونک گفتگو کی بات ہے تو ان کی معلومات کے مطابق گزشتہ روز ٹرمپ اور مودی کے درمیان کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: ملائیشیا میں بس حادثے میں کم از کم 15 افراد ہلاک، زیادہ تر طلبہ شامل
کریملن کا موقف
دوسری جانب ترجمان کریملن دمتری پیسکوف نے بھی اس حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ روسی تیل کی خریداری پر بھارت اور چین کے باضابطہ بیان پر انحصار کرتے ہیں۔
ٹرمپ کا بیان
خیال رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اوول آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے انہیں روس سے تیل نہ خریدنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ بھارت کی جانب سے روسی تیل کی خریداری پر خوش نہیں تھے مگر اب یہ معاملہ طے ہوگیا ہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ بھارت فوری طور پر روس سے تیل کی خریداری نہیں روک سکتا لیکن جلد ہی روک دے گا۔