پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوحہ میں باضابطہ مذاکرات شروع ہو گئے

پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات
دوحہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان اور افغانستان کے درمیان باضابطہ مذاکرات دوحہ میں شروع ہو گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی وفد کی قیادت وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کر رہے ہیں جبکہ ملا یعقوب کی قیادت میں افغانستان کا اعلی سطح کا وفد بات چیت میں شریک ہے۔ پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ افغانستان اپنی سرزمین سے دہشت گرد کارروائیوں کو روکے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے وفاقی وزراءکی ایوان میں غیر حاضری کا نوٹس لے لیا
بلا اشتعال فائرنگ کا واقعہ
یاد رہے کہ 11 اور 12 اکتوبر کی شب افغان طالبان کی جانب سے پاکستانی سرحد پر بلا اشتعال فائرنگ کی گئی، جس کا پاک فوج کی جانب سے بھرپور اور شدید جواب دیا گیا۔ اس واقعے میں 200 سے زائد افغان طالبان اور فتنہ الخوارج کے دہشتگرد مارے گئے، جبکہ پاک فوج نے متعدد افغان چوکیوں پر قبضہ بھی کیا۔ پاک فوج نے دہشت گردوں کی کئی تشکیلیں بھی تہس نہس کیں اور افغان طالبان کا ایک چلتا ہوا ٹینک بھی تباہ کیا۔
سیز فائر کا معاہدہ
15 اکتوبر کو پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان سیز فائر کا معاہدہ ہوا جو کہ کل شام چھ بجے ختم ہوا، جس میں مزید توسیع کر دی گئی تھی۔