افغانستان سمیت جو بھی حملہ کرے گا اس کو بھرپور جواب ملے گا، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا دباؤ سے انکار
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن)صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ افغانستان سمیت جو بھی حملہ کرے گا اس کو بھرپور جواب ملے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ، شوہر نے دوسری شادی کی اجازت نہ دینے پر بیوی کو قتل کر ڈالا،ملزم گرفتار
قانون اور آئین کی بالادستی
پشاور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں سہیل آفریدی کا کہنا تھاکہ مجھے کسی کے خلاف نہیں لایا گیا، آئین اور قوانین کی بالادستی کے لیے آیا ہوں، ہمارا ہر قدم قانون اور آئین کے مطابق ہوگا، پرامن احتجاج کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ میں ابرار اور ہاسارنگا کے جشن کے چرچے، ایک دوسرے کے انداز میں سیلیبریشن
صوبے کی خوبصورتی اور ماضی کی کمزوری
انہوں نے کہا کہ یہ صوبہ ہم سب کا ہے، گزشتہ حکومت میں ہم تھوڑے کمزور تھے، ہم عدالتوں میں جنگ لڑرہے ہیں، انصاف نہ ملّا تو احتجاج ہی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کرم کے حاجی عقیل، جنہوں نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر ‘مسیحا خاندان’ کا دیا ساتھ
افغان مہاجرین کی واپسی
وزیراعلیٰ کا کہنا تھاکہ افغانستان سمیت جو بھی حملہ کرے گا اس کو بھرپور جواب ملے گا، پاکستان کے خلاف کوئی بھی جارحیت کرے تو ہم فوج کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ یہاں سے 8 لاکھ افغان مہاجرین واپس گئے، 12 لاکھ اب بھی ہیں، باعزت طور پر بھجوائیں گے، افغان مہاجرین نے اتنا وقت یہاں گزارا تو باعزت واپس جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایسا جزیرہ جہاں لاکھوں سانپ ایک دوسرے کو بھی کھا جاتے ہیں
تبدیلی کے لیے عزم
انہوں نے کہا کہ میں حکومت چلانے نہیں تبدیلی کے لیے آیا ہوں، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا وقت نہ ملاتو کابینہ سے متعلق مشاورت کے لیے پارٹی سے بات کروں گا۔
یہ بھی پڑھیں: بی این پی مینگل کے سربراہ اختر مینگل کو سینیٹ گیلری سے نکال دیا گیا
آئینی عمل کی بہتری
سہیل آفریدی کا کہنا تھاکہ پہلے مجھے ٹارگٹ کیا گیا پھر آئینی عمل روکا گیا، کیا یہ صحیح طریقہ ہے؟ میں نے چیف جسٹس کو خط لکھا اور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے، جو اعتراضات دور کرکے پیر کو دوبارہ دائر کریں گے۔
کابینہ کی تشکیل
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جسے بانی پی ٹی آئی کہیں گے وہی کابینہ میں ہوگا ورنہ نہیں، کابینہ کے اہل اور نااہل ارکان کے بارے میں بانی کو بتاؤں گا۔ بانی نے صرف مزمل اسلم کو کابینہ میں شامل کرنے کا کہا ہے، ایڈوائزری کونسل کی بات پارٹی میں ہوئی نہ کسی نے بات کی۔ بحیثیت ورکر پارٹی تنظیم اور وزیراعلیٰ کے طورپر صرف عمران خان کو جواب دہ ہوں۔