جب آپ اپنی مرضی کے احساسات کا انتخاب کر سکتے ہیں، تب آپ ذہانت کی طرف بڑھنے لگتے ہیں

مصنف اور ترجمہ

مصنف: ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ: ریاض محمود انجم

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فائٹرز پاکستان آسکتے ہیں تو کرکٹرز کو بھی یہاں آنا چاہیے: بابر راجا

قسط: 9

یہ بھی پڑھیں: آسٹریلوی سرزمین پر آسٹریلیا کے خلاف کامیابی، قومی کرکٹ ٹیم نے بھارت کو پیچھے چھوڑ دیا

اپنے احساس و ادراک کا انتخاب

آپ کے احساسات اور محسوسات محض جذبات نہیں ہیں بلکہ یہ وہ ردعمل ہیں جن کا آپ کو انتخاب کرنا ہوتا ہے۔ اگر آپ کے جذبات آپ کے ذہن کے تابع ہیں تو پھر آپ نقصان دہ اور ضررساں رویوں اور طرزہائے عمل کا انتخاب نہیں کرتے۔ جب آپ کو یہ معلوم ہو جاتا ہے کہ آپ اپنی مرضی کے مطابق اپنے احساسات و محسوسات کا انتخاب کر سکتے ہیں تو پھر آپ "ذہانت" کی منزل کی طرف گامزن ہو جائیں گے جہاں ذیلی راستے نہیں ہیں اور نہ ہی آپ کو ذہنی و اعصابی پریشانی و بے چینی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ راستہ آپ کے لیے قطعی نیا اور نامانوس ہوگا کیونکہ آپ اپنے احساسات و محسوسات کو اپنی زندگی کے لیے ناگزیر حیثیت کے بجائے اپنی پسند و ناپسند کی حیثیت سے دیکھیں گے۔ شخصی آزادی کا یہی راز اور کلید ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نئی نویلی دلہن دولہے کو چھوڑ کر فرار!

استدلال اور منطق

آپ استدلال اور منطق کے ذریعے اس واہمے کو غلط ثابت کر سکتے ہیں کہ آپ کے جذبات آپ کے بس میں نہیں ہیں۔ محض استدلال اور منطقی رویے اور طرزعمل کے ذریعے آپ اپنے اندازفکر اور جذبات کے لحاظ سے اپنے وجود اور ذات کی ذمہ داری اپنے ہاتھ میں لینے کے مرحلے کا آغاز کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گینگسٹر کی دھمکیاں: سلمان خان نئے پراجیکٹس کے لیے بھارت سے کہاں جا رہے ہیں؟

استدلالی اور منطقی مفروضہ

تمہید عمومی: ارسطو ایک مرد ہے۔
تمہید خصوصی: تمام مردوں کے چہروں پر بال ہوتے ہیں۔
نتیجہ: ارسطو کے چہرے پر بھی بال ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: الحمدللّٰہ، آئینی ترمیم منظور ہوگئی، پارلیمانی جمہوری نظام عدلیہ کی یرغمالی سے آزاد ہوگا: خواجہ آصف

غیراستدلالی اور غیرمنطقی مفروضہ

تمہید عمومی: ارسطو کے چہرے پر بال ہیں۔
تمہید خصوصی: تمام مردوں کے چہروں پر بال ہوتے ہیں۔
نتیجہ: ارسطو ایک مرد ہے۔

اس ضمن میں یہ امر نہایت واضح ہے کہ آپ اس استدلال کا نفاذ کرتے ہوئے احتیاط سے کام لیں کہ آپ کی تمہید عمومی اور تمہید خصوصی کے درمیان یکسانیت پائی جاتی ہے۔ دوسری مثال میں ارسطو ایک چیمینزی یا چھچھوندر ہو سکتا ہے۔ ذیل میں ایک ایسی مشق یا مثال درج ہے جو اس نظریے کو ہمیشہ کے لیے کوڑے دان میں پھینک سکتی ہے کہ آپ اپنے جذباتی عالم کے خود کبھی مالک نہیں ہو سکتے:

یہ بھی پڑھیں: شیر شاہ میں کمپیوٹر کے کچرے سے خالص سونے کی بازیابی کیسے ہوتی ہے؟

مشق یا مثال

تمہید خصوصی: مجھے اپنے خیالات پر قابو نہیں ہے۔
تمہید عمومی: میرے احساسات کا ماخذ میرے خیالات ہیں۔
نتیجہ: میں اپنے احساسات و محسوسات کو اپنے قابو میں کر سکتا ہوں۔

(جاری ہے)

نوٹ

یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...