ترکی کا امریکی میزائلوں کا متبادل، فضا سے فضا میں مار کرنے والے “گوک توغ” میزائلوں کے کامیاب تجربات
ترکی کا جدید میزائل پروگرام
انقرہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) ترکی نے مقامی سطح پر تیار کردہ گوک توغ (GÖKTUĞ) پروگرام کے تحت فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کے حتمی تجربات مکمل کر لیے ہیں، جس کے بعد ملک دفاعی خود کفالت کی ایک بڑی منزل طے کرنے کے قریب پہنچ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیپال میں فوج نے کنٹرول سنبھال لیاہے اور جین زی کے نوجوانوں کے ساتھ حکومت کے قیام کیلئے مذاکرات جاری ہیں: نیپالی صحافی
پروگرام کی شروعات
ویب سائٹ کلیش رپورٹ کے مطابق یہ پروگرام 2013 میں ترک سائنسی و تحقیقی ادارے TÜBİTAK SAGE نے شروع کیا تھا، جس کا مقصد امریکی ساختہ AIM-9 سائیڈ ونڈر (Sidewinder) اور AIM20 ایمرام (AMRAAM) میزائلوں کا متبادل تیار کرنا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: 100 اور 1500 مالیت کے انعامی بانڈز کی قرعہ اندازی 15مئی کو ہو گی
میزائلوں کی پیداواری حیثیت
ترک حکام کے مطابق بوذ دوغان (Bozdoğan) اور گوک دوغان (Gökdoğan) میزائل اب تسلسل کے ساتھ پیداوار (serial production) میں داخل ہو چکے ہیں۔ ان کی تیاری کے ساتھ ہی ترکی ان چند ممالک میں شامل ہو گیا ہے جو جدید فضائی جنگی میزائل خود تیار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حملے امن، سلامتی اور استحکام کیلئے سنگین خطرہ ہیں : اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار کا خطاب
میزائل اور لانچرز کی ترسیل
ذرائع کے مطابق 2023 میں دستخط ہونے والے معاہدے کے تحت 25 بوذ دوغان اور 25 گوک دوغان میزائلوں کے ساتھ 14 لانچر 2025 تک ترسیل کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کا عید کی خوشی میں ایل پی جی کی قیمت میں کمی کا اعلان
میزائلوں کا فوری استعمال
ابتدائی طور پر یہ میزائل F6 لڑاکا طیاروں کے لیے تیار کیے گئے تھے، تاہم اب انہیں ڈرونز (AKINCI)، نئے ترک لڑاکا طیارے (KAAN، HÜRJET) اور زمینی فضائی دفاعی نظام (GÜRZ، GÖKDEMİR، GÖKSUR) کے لیے بھی موزوں بنایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لیہ میں طوفانی بارش، میونسپل کارپوریشن اور ستھرا پنجاب ٹیم کی محنت سے چند گھنٹے میں شہر صاف
آزمائشوں کی حیثیت
ترک ادارے TÜBİTAK SAGE کے مطابق دونوں میزائل قبولیت کے آخری مراحل (acceptance tests) میں داخل ہو چکے ہیں، جن سے قبل 2025 کے دوران کئی درستگی (precision) کے تجربات کامیابی سے مکمل کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ نے اسرائیلی حملوں سے قبل کئی بار نیتن یاہو سے بات کی، سی این این کا دعویٰ
میزائل کی خصوصیات
بوذ دوغان (Bozdoğan) قریبی فاصلوں (25–30 کلومیٹر) کے لیے تیار کردہ WVRAAM میزائل ہے، جس میں Imaging Infrared (IIR) سینسر اور Thrust Vector Control ٹیکنالوجی شامل ہے۔
گوک دوغان (Gökdoğan) درمیانے اور طویل فاصلے (65–100 کلومیٹر) کا BVRAAM میزائل ہے، جس میں Active RF Radar Seeker، Multi-target lock اور post-launch tracking صلاحیتیں موجود ہیں۔
دونوں میزائلوں کی رفتار Mach 4 سے زائد ہے، جبکہ یہ low-smoke propellants، fire-and-forget اور jam-resistant خصوصیات رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی کی باربی کیو پچ اور پاکستان کی وقار کی بحالی
فائرنگ کے تجربات
اکتوبر 2025 میں ترکی نے F6 طیاروں سے ان دونوں میزائلوں کے براہِ راست فائر تجربات کیے، جن میں دونوں نے تیز رفتار فضائی اہداف کو براہِ راست نشانہ بنایا۔ اس سے قبل فروری 2025 اور 2021 کے تجربات میں بھی یہی میزائل "hit-to-kill" درستگی سے کامیاب ثابت ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: فہیمہ اعوان نے ماضی میں عید کے روز شوہر کے انتقال کی دردناک کہانی بیان کردی
نئے منصوبے کی تفصیلات
ترکی اسی منصوبے کے ساتھ گوکھان (GÖKHAN) نامی ramjet انجن والے طویل فاصلے کے میزائل پر بھی کام کر رہا ہے، جس کا Block ماڈل پہلے ہی اپنے مقررہ ہدف سے زیادہ رینج حاصل کر چکا ہے۔ Block-2 ورژن کی متوقع حد 300 کلومیٹر تک ہوگی۔
تجربات اور خدمات کی شمولیت
گوکھان کے زمینی تجربات 2026 کے اوائل میں شروع ہوں گے، جبکہ عملی سروس میں شمولیت آئندہ دو سے تین سال میں متوقع ہے۔








