اب کس کو چور کہوں، اور کس کو کہوں کچھ سادہ۔۔۔
زہر کی تقسیم
زہر کو بانٹنے والا نہ مرا گھر نکلے
ظلم دیکھوں تو میری آنکھ ذرا تر نکلے
یہ بھی پڑھیں: حکومت پنجاب کا اہم اعلان، صوبہ سے گندم کی نقل و حمل کی باقاعدہ اجازت مل گئی
چور اور سادگی
اب کسے چور کہوں، اور کہوں کچھ سادہ
مہر کی جن سے توقع تھی ستم گر نکلے
یہ بھی پڑھیں: بیمار خاتون سے جعلی پیر کی نازیبا حرکات، گرفتار کرلیا گیا
آگ کی دھوپ
دھوپ نکلی ہے بھلے آگ کی صورت یارو
شہر میں آج کوئی لے کے کھلا سر نکلے
یہ بھی پڑھیں: دوحہ سمٹ میں مصر کی نیٹو طرز عرب دفاعی فورس کی تجویز مسترد
ذوق الفت
ذوق الفت نہ بڑھاۓ گا خمار رنداں
مے پلانے پہ بضد سارے گدا گر نکلے
یہ بھی پڑھیں: لاپتہ سکھ خاتون یاتری نے اسلام قبول کر کے پاکستانی شہری سے شادی کرلی
لوٹنا اور لٹانا
لوٹنا اور لٹانا تو چلے گا ساقی
جام پینے کو اگر شہر کے تاجر نکلے
یہ بھی پڑھیں: جوڈیشل کمیشن اجلاس؛ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ قائم کرنے کا فیصلہ
راہبر کی سوچ
گر مجھے خود ہی نکلنا ہے کسی میدان میں
راہبر آج ذرا سوچ کے باہر نکلے
یہ بھی پڑھیں: ایران اسرائیل جنگ میں امریکی شمولیت کا خدشہ، مشرق وسطیٰ میں امریکہ کے فوجی اڈے کہاں قائم ہیں؟
جام مے
جام مے روز پلاۓ جو مہینوں سالوں
ساقیا تیرے بجاۓ تو قلندر نکلے
یہ بھی پڑھیں: ریڈیو پاکستان حملہ کیس: عدالت کا ایم پی اے سمیت 5 ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم
پیاسا اور سمندر
ایک پیاسا ہوں بتائیں یہ بگڑتی لہریں
کاش میرے ہی لیے صاف سمندر نکلے
عشق و مستی
کام ہے روح و جگر کا یہ مگر امبر جی
عشق و مستی کا کماں دار نہ پھر کھر نکلے
کلام : ڈاکٹر شہباز امبر رانجھا








