اب کس کو چور کہوں، اور کس کو کہوں کچھ سادہ۔۔۔
زہر کی تقسیم
زہر کو بانٹنے والا نہ مرا گھر نکلے
ظلم دیکھوں تو میری آنکھ ذرا تر نکلے
یہ بھی پڑھیں: فتح اللہ گولن کی وفات: ترکی کا طاقتور شخصیت جس پر فوج کو صدر اردوغان کے خلاف بغاوت کیلئے اکسانے کا الزام عائد کیا گیا
چور اور سادگی
اب کسے چور کہوں، اور کہوں کچھ سادہ
مہر کی جن سے توقع تھی ستم گر نکلے
یہ بھی پڑھیں: ایس آئی ایف سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کا 11واں اجلاس، اہم منصوبوں اور شعبوں کی پیشرفت کا تفصیلی جائزہ
آگ کی دھوپ
دھوپ نکلی ہے بھلے آگ کی صورت یارو
شہر میں آج کوئی لے کے کھلا سر نکلے
یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ کیس؛ منتوں، مرادوں اور دعاؤں کے بعد آج کی تاریخ ملی ہے، وکیل سلمان صفدر کا عدالت میں بیان
ذوق الفت
ذوق الفت نہ بڑھاۓ گا خمار رنداں
مے پلانے پہ بضد سارے گدا گر نکلے
یہ بھی پڑھیں: سابق کپتان سرفراز احمد نے ریٹائرمنٹ کا اشارہ دے دیا
لوٹنا اور لٹانا
لوٹنا اور لٹانا تو چلے گا ساقی
جام پینے کو اگر شہر کے تاجر نکلے
یہ بھی پڑھیں: میں نے حکومت کا ساتھ چھوڑنے کی بات نہیں کی ، خالد مقبول کی وضاحت
راہبر کی سوچ
گر مجھے خود ہی نکلنا ہے کسی میدان میں
راہبر آج ذرا سوچ کے باہر نکلے
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل پریزینٹر ’ایرن ہالینڈ‘ نے حسن علی کو ’جوکر‘ قرار دیدیا
جام مے
جام مے روز پلاۓ جو مہینوں سالوں
ساقیا تیرے بجاۓ تو قلندر نکلے
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، تحفظات سے آگاہ کیا۔
پیاسا اور سمندر
ایک پیاسا ہوں بتائیں یہ بگڑتی لہریں
کاش میرے ہی لیے صاف سمندر نکلے
عشق و مستی
کام ہے روح و جگر کا یہ مگر امبر جی
عشق و مستی کا کماں دار نہ پھر کھر نکلے
کلام : ڈاکٹر شہباز امبر رانجھا








