اب کس کو چور کہوں، اور کس کو کہوں کچھ سادہ۔۔۔

زہر کی تقسیم
زہر کو بانٹنے والا نہ مرا گھر نکلے
ظلم دیکھوں تو میری آنکھ ذرا تر نکلے
یہ بھی پڑھیں: بہو کی لاش کے ٹکڑے کروانے کے لیے ساس نے ملزم کو کتنے پیسے دیے؟ تہلکہ خیز انکشاف سامنے آگیا
چور اور سادگی
اب کسے چور کہوں، اور کہوں کچھ سادہ
مہر کی جن سے توقع تھی ستم گر نکلے
یہ بھی پڑھیں: پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار
آگ کی دھوپ
دھوپ نکلی ہے بھلے آگ کی صورت یارو
شہر میں آج کوئی لے کے کھلا سر نکلے
یہ بھی پڑھیں: کئی سال چھپانے کے بعد فاطمہ ثنا شیخ کا مرگی میں مبتلا ہونے کا انکشاف
ذوق الفت
ذوق الفت نہ بڑھاۓ گا خمار رنداں
مے پلانے پہ بضد سارے گدا گر نکلے
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں نیشنل فرانزک ایجنسی بل 2024 منظور
لوٹنا اور لٹانا
لوٹنا اور لٹانا تو چلے گا ساقی
جام پینے کو اگر شہر کے تاجر نکلے
یہ بھی پڑھیں: آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران کن علاقوں میں بارش کا امکان ہے؟ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی
راہبر کی سوچ
گر مجھے خود ہی نکلنا ہے کسی میدان میں
راہبر آج ذرا سوچ کے باہر نکلے
یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی کے معاملات کو ادھورا چھوڑ کر چیئرمین آئی سی سی جے شاہ آسٹریلیا پہنچ گئے
جام مے
جام مے روز پلاۓ جو مہینوں سالوں
ساقیا تیرے بجاۓ تو قلندر نکلے
یہ بھی پڑھیں: مقبرہ بہت قریب آگیا تھا، چھوٹی سی پہاڑی کے اندر واقع تھا، جتنی دیر وہ اندر رہتے، باقی لوگ دروازے پر کھڑے اپنی باری کا انتظار کرتے رہتے.
پیاسا اور سمندر
ایک پیاسا ہوں بتائیں یہ بگڑتی لہریں
کاش میرے ہی لیے صاف سمندر نکلے
عشق و مستی
کام ہے روح و جگر کا یہ مگر امبر جی
عشق و مستی کا کماں دار نہ پھر کھر نکلے
کلام : ڈاکٹر شہباز امبر رانجھا