اب کس کو چور کہوں، اور کس کو کہوں کچھ سادہ۔۔۔
زہر کی تقسیم
زہر کو بانٹنے والا نہ مرا گھر نکلے
ظلم دیکھوں تو میری آنکھ ذرا تر نکلے
یہ بھی پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی کے لیے بھارت کے پاکستان نہ آنے پر نجم سیٹھی کا رد عمل
چور اور سادگی
اب کسے چور کہوں، اور کہوں کچھ سادہ
مہر کی جن سے توقع تھی ستم گر نکلے
یہ بھی پڑھیں: پہلے میچ سے بہت کچھ سیکھا، اگلے میچ میں بہتر پرفارمنس دیں گے:نسیم شاہ
آگ کی دھوپ
دھوپ نکلی ہے بھلے آگ کی صورت یارو
شہر میں آج کوئی لے کے کھلا سر نکلے
یہ بھی پڑھیں: ناز و انداز سے کہتے ہیں کہ جینا ہوگا: نواز شریف نے شعر سنایا، مولانا فضل الرحمان نے تصحیح کر دی
ذوق الفت
ذوق الفت نہ بڑھاۓ گا خمار رنداں
مے پلانے پہ بضد سارے گدا گر نکلے
یہ بھی پڑھیں: آئندہ برس سونے کی قیمت کہاں پہنچے گی؟ امارات کے ماہرین کی بڑی پیشگوئی
لوٹنا اور لٹانا
لوٹنا اور لٹانا تو چلے گا ساقی
جام پینے کو اگر شہر کے تاجر نکلے
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کی دھول بیٹھ نہیں رہی، کیا امریکی اسٹیبلشمنٹ صدر ٹرمپ کی باتیں مانے گی ۔۔۔؟ مظہر برلاس نے اہم انکشاف کر دیا
راہبر کی سوچ
گر مجھے خود ہی نکلنا ہے کسی میدان میں
راہبر آج ذرا سوچ کے باہر نکلے
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو نے پارٹی رہنما مشعال یوسف زئی کو آڑے ہاتھوں لے لیا
جام مے
جام مے روز پلاۓ جو مہینوں سالوں
ساقیا تیرے بجاۓ تو قلندر نکلے
یہ بھی پڑھیں: ڈی چوک احتجاج کیس؛ تحریک انصاف کی 9 خواتین کارکنان کی ضمانتیں منظور
پیاسا اور سمندر
ایک پیاسا ہوں بتائیں یہ بگڑتی لہریں
کاش میرے ہی لیے صاف سمندر نکلے
عشق و مستی
کام ہے روح و جگر کا یہ مگر امبر جی
عشق و مستی کا کماں دار نہ پھر کھر نکلے
کلام : ڈاکٹر شہباز امبر رانجھا