چمن، اسپن بولدک بارڈر کھول دیا گیا

پاکستان اور افغانستان کے درمیان بارڈر کھل چکا ہے

چمن (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان اور افغانستان چمن، اسپن بولدک بارڈر کھول دیا گیا ہے، جب کہ طورخم کو کل کھولا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: آٹے اور روٹی کی نئی قیمت مقرر کردی، اضافہ ہرگز برداشت نہیں: عظمیٰ بخاری

اسپن بولڈک بارڈر کی کھلنے کی تفصیلات

نجی ٹی وی سماء کے مطابق، پاکستان اور افغانستان کے درمیان اسپین بولدک بارڈر کراسنگ کچھ دیر قبل دوبارہ کھول دی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فی الحال سرحد صرف تجارتی سرگرمیوں کے لیے کھولی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Women’s T20 World Cup: Pakistan Loses 7 Wickets for 71 Runs Against India

سول شہریوں کی آمدورفت کی پابندیاں

ذرائع کے مطابق، چند حساس معاملات کے باعث عام شہریوں کی پیدل آمدورفت کی اجازت تاحال نہیں دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: کہتے ہیں انگریز بہت دور کی سوچتا ہے، پْلوں کی تعمیر کا کام جاری ہی تھا کہ ریل گاڑیوں کی بوگیوں اور اسٹیم انجنوں کو ہندوستان پہنچانا شروع کردیا۔

ٹریڈ کراسنگ کے اقدامات

سرحد کے دونوں جانب ٹریڈ کراسنگ اور کلیئرنس سے متعلقہ حکام اپنی ذمہ داریاں سنبھال چکے ہیں۔ آج صرف خالی ٹرکوں کو داخلے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ افغان ڈرائیورز کے لیے پاسپورٹ اور ویزا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر مذہبی امور نے پاکستانی عازمین حج کو بڑی خوش خبری سنادی

طورخم بارڈر کی متوقع کھلنے کی معلومات

کل انہی شرائط پر طورخم بارڈر بھی کھولا جائے گا، جس سے متعلق افغان ایمبیسی اسلام آباد کو مراسلہ ارسال کر دیا گیا ہے۔

دیگر بارڈر کراسنگ پوائنٹس کی صورتحال

جبکہ دیگر تین کراسنگ پوائنٹس، غلام خان، انگور اڈہ اور خرلاچی فی الحال غیر فعال رہنے کا امکان ہے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...