الیکشن کمیشن نے پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کا شیڈول واپس لے لیا

پنجاب میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کا ممکنہ امکان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب میں بلدیاتی انتخابات ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہونے کا امکان ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے دسمبر میں پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کرانے کا شیڈول واپس لے لیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی جانب سے قندھار اور کابل میں فتنہ الخوارج کے ٹھکانوں پر ٹارگٹڈ کارروائی، سیکیورٹی ذرائع
الیکشن کمیشن کا اجلاس
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا، جس میں معزز ممبرانِ کمیشن، سیکرٹری اور سینئر افسران نے شرکت کی، پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد پر تفصیلی غور کیا گیا، سیکرٹری الیکشن کمیشن کی جانب سے کمیشن کو جامع بریفنگ دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی فساد کی چیمپئن، سرکاری فنڈز کو تحریک میں جھونکنے کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں: عظمٰی بخاری
پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کی منظوری
دوران بریفنگ بتایا گیا کہ پنجاب اسمبلی نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 منظور کر لیا ہے، گورنر پنجاب نے بھی لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کی منظوری دے دی، نئے ایکٹ کے نفاذ کے ساتھ پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 منسوخ ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: پختونخوا میں نیا سکینڈل: سرکاری ادائیگیوں کے ذریعے 16 ارب 50 کروڑ نکالنے کا انکشاف
الیکشن کمیشن کا فیصلہ
اجلاس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے دسمبر میں بلدیاتی الیکشن کرانے کا شیڈول واپس لے لیا، الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کو مزید 4 ہفتوں کی مہلت دیتے ہوئے پنجاب بلدیاتی انتخابات کی حلقہ بندیوں کا کام روک دیا۔
یہ بھی پڑھیں: جمعیت علمائے اسلام کا جمعے کو یوم تشکر منانے کا اعلان
حلقہ بندیوں کا معاملہ
بلدیاتی الیکشن کیلئے حلقہ بندیوں کا شیڈول واپس لینے کا فیصلہ پنجاب حکومت کی درخواست پر کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں دفعہ 144 نافذ
اعلامیہ کی تفصیلات
اعلامیہ کے مطابق الیکشن کمیشن نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے تحت کرانے کا فیصلہ کر لیا، لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2022 کے تحت دیا گیا حلقہ بندی کا شیڈول واپس لینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
مہلت کی شرائط
اعلامیہ میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کو حلقہ بندی اور ڈیمارکیشن رولز کیلئے 4 ہفتے دے دیئے، حلقہ بندی اور ڈیمارکیشن رولز کیلئے دی گئی مہلت میں مزید اضافہ نہیں کیا جائے گا، حکام کے مطابق مقررہ مدت میں کام نہ ہوا تو معاملے کی سماعت کرکے مناسب فیصلہ کریں گے.