طیفی بٹ کے شناختی کوائف میں بڑے پیمانے پر جعلسازی کا انکشاف

جعلسازی کی انکشافات
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے طیفی بٹ کے شناختی کوائف میں بڑے پیمانے پر جعلسازی کا انکشاف ہوا ہے۔ طیفی بٹ کے پاس تین قومی شناختی کارڈز اور دو پاکستانی پاسپورٹس موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں: یہودی آباد کاروں کا اسرائیلی فوج کی مدد سے مسجد پر دھاوا، آگ لگا دی
مختلف ناموں سے پاسپورٹس
سماء نیوز کے مطابق طیفی بٹ نے بیرونِ ملک سفر کے لیے دو مختلف ناموں سے پاسپورٹس بنوا رکھے تھے جبکہ خفیہ سفروں کے دوران مخصوص شناختی کارڈ اور پاسپورٹ استعمال کرتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کی تنظیم نے جیل میں قید گینگسٹر لارنس بشنوئی کا انکاؤنٹر کرنے والے پولیس اہلکار کے لیے ایک کروڑ انعام کا اعلان کردیا
دبئی کی فراری
تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ طیفی بٹ امیر بالاج قتل کیس سے ایک روز قبل اسلام آباد سے دبئی فرار ہوا۔ ریکارڈ کے مطابق، اس نے یہ سفر جعلی شناخت پر کیا۔ خواجہ تعریف گلشن کے نام سے شناختی کارڈ رکھنے والا طیفی بٹ گرفتاری سے بچنے کے لیے مختلف نام استعمال کرتا رہا۔
یہ بھی پڑھیں: معاہدہ ابراہیمی کا بنیادی مقصد مسلمان ممالک کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کرانا ہے: نجم سیٹھی
شناختی کارڈز کے نام
ملزم کے ایک شناختی کارڈ پر نام خواجہ تعریف گلشن، دوسرے پر تعریف بٹ، جبکہ تیسرے پر تعریف گلشن درج تھا۔
یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ ٹو کیس: عمران خان کی درخواست ضمانت پر ایف آئی اے کو نوٹس جاری
پاسپورٹس کی جعلسازی
طیفی بٹ کے دو پاسپورٹس بھی مختلف ناموں سے تیار کیے گئے تھے۔ شناختی کوائف اور سفری دستاویزات میں جعلسازی کے معاملے پر متعلقہ اداروں نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
پولیس مقابلہ
واضح رہے کہ طیفی بٹ چند روز قبل سی سی ڈی پولیس کے مبینہ مقابلے میں مارا گیا تھا۔