خیبر پختونخوا میں گورنر راج نہیں لگایا جائے گا، طلال چوہدری کا اعلان
وزیرِ مملکت برائے داخلہ کی وضاحت
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے واضح کر دیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں گورنر راج نہیں لگایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے ملک بھر میں بجلی کا یکساں ماہانہ ٹیرف لاگو کرنے کی منظوری دیدی
میڈیا کے ساتھ گفتگو
پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت دہشت گردی کے خلاف مؤثر اقدامات کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔ آئینی طور پر وفاقی حکومت کے پاس گورنر راج کا اختیار موجود ہے مگر وفاقی حکومت ایسا اقدام نہیں اٹھائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے پاک بھارت میچ میں مصافحہ کرنے سے منع کرنے والے میچ ریفری کو اپنی ہوم سیریز سے بھی نکالنے کے لیے خط لکھ دیا
صوبائی پولیس کی مدد
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے خلوصِ نیت کے ساتھ صوبائی پولیس کو بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کیں لیکن اس معاملے کو سیاسی رنگ دے دیا گیا۔ اُنہوں نے کہا کہ بعض حلقے دہشت گردی کے خلاف بھرپور کارروائی کرنے کے خلاف ہیں۔ وزیرِ مملکت نے کہا "سہیل بزدار" کو سوچ سمجھ کر تعینات کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں شیخ مجیب الرحمن نے بڑی سختی سے کہا کہ اگر میرے جلسے کو خراب کیا گیا تو پھر مولانا مودودی کا طیارہ ڈھاکہ میں لینڈ نہیں کر سکے گا
وزیراعلیٰ کی ذاتی گاڑی
انہوں نے کہا کہ اگر بلٹ پروف گاڑیاں قابلِ قبول نہیں تو وزیراعلیٰ اپنی ذاتی گاڑی پولیس کے حوالے کر دیں۔ طلال چوہدری نے کہا کہ آرٹیکل 148 کے تحت صوبائی حکومت فیصلوں میں مکمل طور پر آزاد نہیں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ پورے ملک کی جنگ ہے، اس لئے وزیراعلیٰ تبدیلی سے اس جنگ میں کوئی فرق نہیں آئے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور ہائیکورٹ؛ پی ٹی آئی کے 24 نومبر احتجاج کے لئے سرکاری وسائل کے استعمال پر ایڈووکیٹ جنرل سے رپورٹ طلب
حفاظتی اقدامات کی ضرورت
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر خیبرپختونخوا پولیس کو جدید گاڑیاں فراہم کی گئیں اور وفاقی حکومت نے مالی مشکلات کے باوجود امداد کی فراہمی جاری رکھی جبکہ صوبائی حکومت دہشت گردی کے خلاف مؤثر اقدامات کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔
خطرے کی تنبیہ
وزیرِ مملکت نے خبردار کیا کہ اس "بچگانہ" فیصلے سے کسی کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے اور اگر کوئی جانی نقصان ہوا تو اس کے ذمہ دار متعلقہ حکام ہوں گے۔ صوبائی حکومت نے پولیس کے جوانوں کو موثر تحفظ فراہم نہیں کیا۔








