خیبر پختونخوا میں گورنر راج نہیں لگایا جائے گا، طلال چوہدری کا اعلان

وزیرِ مملکت برائے داخلہ کی وضاحت
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے واضح کر دیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں گورنر راج نہیں لگایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: روزمرہ معاملات زندگی کی انجام دہی میں دوسروں کی مرضی پر مبنی رویہ ہر قیمت پر ترک کر دیں، آپ کو اس صورتحال سے نجات حاصل کرنے کی ضرورت ہے
میڈیا کے ساتھ گفتگو
پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت دہشت گردی کے خلاف مؤثر اقدامات کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔ آئینی طور پر وفاقی حکومت کے پاس گورنر راج کا اختیار موجود ہے مگر وفاقی حکومت ایسا اقدام نہیں اٹھائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد نئی آنیوالی حکومت نے ون سلیب سسٹم ختم کیا تھا : راجہ عامر شہزاد
صوبائی پولیس کی مدد
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے خلوصِ نیت کے ساتھ صوبائی پولیس کو بلٹ پروف گاڑیاں فراہم کیں لیکن اس معاملے کو سیاسی رنگ دے دیا گیا۔ اُنہوں نے کہا کہ بعض حلقے دہشت گردی کے خلاف بھرپور کارروائی کرنے کے خلاف ہیں۔ وزیرِ مملکت نے کہا "سہیل بزدار" کو سوچ سمجھ کر تعینات کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: محرم الحرام: سوشل میڈیا پر اشتعال انگیزی کرنے پر 24 گھنٹوں میں 18 گرفتار، 19 مقدمات درج
وزیراعلیٰ کی ذاتی گاڑی
انہوں نے کہا کہ اگر بلٹ پروف گاڑیاں قابلِ قبول نہیں تو وزیراعلیٰ اپنی ذاتی گاڑی پولیس کے حوالے کر دیں۔ طلال چوہدری نے کہا کہ آرٹیکل 148 کے تحت صوبائی حکومت فیصلوں میں مکمل طور پر آزاد نہیں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ پورے ملک کی جنگ ہے، اس لئے وزیراعلیٰ تبدیلی سے اس جنگ میں کوئی فرق نہیں آئے گا۔
یہ بھی پڑھیں: چینی سکینڈل،تحقیقات نہ کوئی انکوائری، وزیراعظم کو کس نے گمراہ کیا، صحافی زاہد گشکوری نے سوال اٹھادیا
حفاظتی اقدامات کی ضرورت
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر خیبرپختونخوا پولیس کو جدید گاڑیاں فراہم کی گئیں اور وفاقی حکومت نے مالی مشکلات کے باوجود امداد کی فراہمی جاری رکھی جبکہ صوبائی حکومت دہشت گردی کے خلاف مؤثر اقدامات کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔
خطرے کی تنبیہ
وزیرِ مملکت نے خبردار کیا کہ اس "بچگانہ" فیصلے سے کسی کی جان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے اور اگر کوئی جانی نقصان ہوا تو اس کے ذمہ دار متعلقہ حکام ہوں گے۔ صوبائی حکومت نے پولیس کے جوانوں کو موثر تحفظ فراہم نہیں کیا۔