کئی بار ایسا ہوتا کہ وہ اپنی دنیا میں اتنے گم ہوتے کہ لاکھ آوازیں دو ہاتھ سے ہلاؤ مگر وہ جہاں پہنچے ہوتے وہاں سے دنیاوی بات یا آواز سنائی ہی نہیں دیتی تھی۔

مصنف کا تعارف

مصنف: شہزاد احمد حمید
قسط: 328

یہ بھی پڑھیں: مسلمانوں میں ہمیشہ کی دوستی صرف شادی ہوتی ہے

بزگان دین سے عقیدت

صاحب کی بزگان دین اور ان کی درگاہوں سے بھی گہری عقیدت تھی۔ حضرت داتا گنج بخش ؒ کے مزار پر تو وہ اور بیگم صاحبہ بڑی عقیدت اور باقاعدگی سے ہر جمعرات کو جاتے تھے۔ کھڑی شریف (میر پور)، گولڑہ شریف (گولڑہ)، بری امام (اسلام آباد)، دیول شریف (مری) اور شلبانڈی شریف کی درگاہوں سے بھی انہیں بڑی عقیدت تھی۔ شلبنڈی شریف کے نوجوان درویش تو اب بڑی شخصیت بن چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: موٹروے ایم 5 پر ٹریفک حادثہ، 5 افراد جاں بحق

درگاہوں کی زیارت

سال بھر کے کچھ ماہ ولایت کی ٹھنڈی فضاؤں میں گزارتے ہیں۔ ان درگاہوں کی زیارت پر بھی میں اکثر صاحب کے ساتھ ہی ہوا کرتا تھا۔ دو تین بار مجھے حضرت داتا گنج بخش ؒ کے مزار کے اندر جانے کا اتفاق بھی ہوا تھا۔ دنیا دار بندے کی بزرگان دین سے ایسی عقیدت کم کم ہی دیکھنے میں ملتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جب ایک سیاح کو دبئی میں خراب ریویو دینے پر ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا

درویش الیاس صاحب کی کہانی

داتا صاحب کے مزار پر پنڈی کے رہنے والے ایک درویش الیاس صاحب بھی عرصہ سے درگاہ کے احاطے سے باہر نہیں گئے تھے۔ صاحب کی ان سے اچھی یاد اللہ تھی اور اسی نسبت سے میری بھی ان سے اچھی یاد اللہ ہو گئی تھی۔ ایک روز میں نے ان سے پوچھا؛ "سر! آپ گھر کیوں نہیں جاتے؟" کہنے لگے؛ "مجھے ابھی مرشد کا حکم نہیں ہوا ہے۔" کئی بار ایسا ہوتا کہ وہ اپنی دنیا میں اتنے گم ہوتے کہ لاکھ آوازیں دو ہاتھ سے ہلاؤ مگر وہ جہاں پہنچے ہوتے وہاں سے انہیں دنیاوی بات یا آواز سنائی ہی نہیں دیتی تھی۔ اللہ والوں کی اپنی دنیا اور اپنا مزاج ہے۔ میری آپ کی سمجھ سے باہر۔

یہ بھی پڑھیں: بجٹ پر تجاویز رپورٹ سینیٹ میں پیش، اپوزیشن کا اعتراض، حکومت کی وضاحتیں

داتا دربار کی زیارت

بہت عرصہ بعد میں داتا دربار گیا، انہیں بہت تلاش کیا مگر وہ کہیں بھی دکھائی نہ دئیے۔ ایک خادم دربار سے پوچھا تو معلوم ہوا کہ سال پہلے انتقال کر گئے تھے۔ اللہ ان کی قبر کو منور رکھے۔ آمین۔ داتا دربار بھی سکون پانے کی کمال جگہ ہے۔ ایسی ہی ایک اور جگہ حضرت میاں میر ؒ کی درگاہ بھی ہے جن کا میں بڑا معتقد ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: فیلڈ مارشل عاصم منیر سے اقوام متحدہ میں بصارت سے محروم پاکستان کی نمائندہ صائمہ سلیم کی ملاقات

اے ڈی ایل جی دفاتر میں سہولیات کی فراہمی

پرویز الٰہی صاحب خود بھی چیئرمین ضلع کونسل رہے تھے اور وزیر بلدیات پنجاب بھی۔ مقامی حکومتوں کے حوالے سے ان کا وسیع تجربہ تھا۔ اکثر صاحب کو بلدیات کے حوالے سے مفید مشورے بھی دیتے رہتے تھے۔ اس زمانے میں محکمہ لوکل گورنمنٹ کی فیلڈ فورمیشن کے حالات اچھے نہ تھے۔ ضلعی دفاتر میں نہ تو گاڑیاں تھیں، نہ ہی ٹیلی فون کے لئے بجٹ اور پیٹرول کی مد میں تو اتنی رقم ہوتی کہ پیٹرول صرف سونگھا ہی جا سکتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: لاکھوں مریضوں کی زندگی کوخطرہ ، انسولین سمیت 79 اہم ادویات مارکیٹ سے غائب

دفاتر کی بہتری

صاحب کی توجہ اس طرف مبذول کرائی گئی اور سی ایم کی اجازت سے ہر ضلع کے لئے نئی جیپس، فیکس مشین، ٹیلی فون اور پیٹرول کے لئے وافر فنڈز مہیا کئے گئے۔ یوں اے ڈی ایل جیز کے دفاتر فعال ہوئے۔ دفاتر میں ساری سہولیات میسر ہونے سے افسران کی کارکردگی میں بھی نمایاں اضافہ ہو گیا۔ ان دفاتر کا ویسا سنہری دور پھر کبھی بھی نہ لوٹا۔ (جاری ہے)

نوٹ

یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...