پاک افغان تجارت عارضی طور پر معطل، ٹرانزٹ کھیپوں کی 495 گاڑیاں طورخم اور چمن پر سرحد پار کرنے کی منتظر
ٹرانزٹ کھیپوں کی صورتحال
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کہنا ہے اس وقت ٹرانزٹ کھیپوں کی تقریباً 495 گاڑیاں طورخم اور چمن پر سرحد پار کرنے کی منتظر ہیں۔ پاکستان اور افغانستان کی دوطرفہ تجارت سیکیورٹی خدشات کے باعث عارضی طور پر معطل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چینی کی فی کلو قیمت 220 روپے تک پہنچ گئی
کلیئرنس کی حالت
دوطرفہ تجارت معطل ہونے سے پہلے کسٹمز حکام نے طورخم، غلام خان، خرلاچی اور انگور اڈہ بارڈر کراسنگ پر 363 درآمدی گاڑیوں کی کلیئرنس کر لی تھی۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق ایف بی آر کے ایک بیان میں کہا گیا کہ طورخم پر 23 درآمدی گاڑیاں کلیئرنس کی منتظر ہیں، جن کے درآمدکنندگان نے تاحال گڈز ڈیکلریشن جمع نہیں کرائی ہیں۔ ان گاڑیوں میں کپڑا، پینٹ، مونگ پھلی اور دالوں جیسی خراب نہ ہونے والی اشیا لدی ہوئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کو 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے 224 اراکین کی حمایت درکار
کلیئرنس کا عمل
درآمدکنندگان کی جانب سے گڈز ڈیکلریشن جمع کرائے جانے کے فوراً بعد کسٹمز حکام کلیئرنس مکمل کر لیں گے۔ اس وقت سرحد کی بندش کے باعث برآمدی سامان والی 255 گاڑیاں طورخم ٹرمینل کے اندر کھڑی ہیں۔ تقریباً 200 گاڑیاں جمرود لنڈی کوتل روڈ پر پھنسی ہوئی ہیں جبکہ غلام خان، خرلاچی اور انگور اڈہ بارڈر اسٹیشنز پر کوئی درآمدی گاڑی کلیئرنس کی منتظر نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سرینگر اور لداخ کے درمیان ہائی وے پر حملہ: بھارت کے لیے نیا سیکیورٹی چیلنج کیوں؟
چمن بارڈر کی صورتحال
ایف بی آر کے مطابق چمن بارڈر کسٹمز اسٹیشن پر 15 اکتوبر 2025 سے کسٹمز کلیئرنس آپریشنز معطل ہیں۔ چمن میں 5 درآمدی اور 23 برآمدی گاڑیاں پروسیسنگ کی منتظر ہیں جن کے مالکان نے اپنی کھیپیں واپس لے جانے سے انکار کر دیا ہے۔
آگے کی توقعات
ایف بی آر نے بتایا کہ یہ مالکان سرحد دوبارہ کھلنے اور تجارت بحال ہونے کے منتظر ہیں۔ فی الحال ٹرانزٹ کھیپوں کی تقریباً 495 گاڑیاں طورخم اور چمن پر سرحد پار کرنے کی منتظر ہیں۔ سرحدی مقامات پر کسٹمز عملہ موجود ہے، اور سرحد کھلنے اور صورت حال معمول پر آنے پر کلیئرنس کا عمل فوراً بحال کر دیا جائے گا۔








