یومِ آزادی کے حوالے سے اٹاری بارڈر پر تقریب میں شرکت؛ ہزاروں بھارتی لوگوں کی شرکت اور کلدیپ نیئر سے دوستانہ ملاقات
مصنف کا تعارف
مصنف: رانا امیر احمد خاں
قسط: 197
یہ بھی پڑھیں: بھارتی فوج نے خود ہی اپنے میڈیا کا جھوٹ بے نقاب کردیا
تقریب کی تفصیلات
رات ہمیں پاک، بھارت یومِ آزادی کے حوالے سے اٹاری بارڈر پر ہونے والی ایک تقریب میں شرکت کرنا تھی۔ خصوصی گاڑیوں کے ذریعے ہمیں پاکستانی سرحد کے قریب منعقد ہونے والی اس تقریب میں لیجایا گیا۔ اس تقریب میں ہزاروں کی تعداد میں بھارتی لوگوں نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا نے سفری پابندیوں کی فہرست 19 سے بڑھا کر 30 ممالک تک کرنے کا فیصلہ کرلیا
دوستی کے پیغام
تقریب کے آغاز سے پہلے میری کلدیپ نیئر سے کھڑے کھڑے دوستانہ ملاقات ہوئی اور ہم نے تصویر بھی بنوائی۔ تقریب ھٰذا سے کلدیپ نیئر، پاکستان سے ایم این اے اعتزاز احسن اور صحافی امتیاز عالم نے خطاب کیا۔ پاکستان اور بھارت کے مقررین نے یہ واضح کیا کہ دونوں ممالک کے عوام جنگ نہیں، امن چاہتے ہیں۔
انہوں نے ویزہ پالیسی میں نرمی چاہتے ہوئے مسائل کا حل پرامن طریقے سے نکالنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا۔ تقریب میں "پاکستان، بھارت دوستی زندہ باد" کے نعرے لگائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: کسی کی ضد تھی کہ مراد سعید مائنس ہے، ہم نے انہیں سینیٹر بنا دیا، علی امین گنڈا پور
امن مارچ
14 اگست کو بھارتی وقت کے مطابق رات پونے بارہ بجے یہ تقریب اختتام پذیر ہوئی تو کلدیپ نیئر کی قیادت میں پاک، بھارت امن وفد واہگہ بارڈر (بھارت کی حدود) میں پہنچ گیا جہاں درجنوں افراد نے موم بتیاں روشن کر کے امن مارچ کیا۔ انہوں نے نعرے لگائے: "ہم جنگ نہیں، امن چاہتے ہیں۔"
اس دوران ہلکی بوندا باندی ہو رہی تھی۔ بعد ازاں تمام افراد واپس امرتسر روانہ ہو گئے۔ پاکستانی وفد نے امرتسر کے موہن ریسٹورنٹ میں رات کا کھانا کھایا اور پھر اپنے ہوٹل جا کر سو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: فرانس میں مہاجرین کے کیمپ پر فائرنگ، 4 افراد ہلاک
آنے والی صبح
15 اگست کی صبح جب میں اٹھا تو امرتسر میں شدید بارش ہو رہی تھی۔ بارش صبح 8 بجے کے قریب تھم گئی۔ جب ہم باہر آئے تو سڑکیں بارش کی وجہ سے نہر کا منظر پیش کر رہی تھیں۔
ہم نے لارنس ہوٹل جانے کے لیے سائیکل رکشہ پکڑا اور کچھ ہی دیر میں وہاں پہنچ گئے۔ جہاں کلدیپ نیئر اور چیف جسٹس راجندر سچر ہمارے منتظر تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ویڈیو: “اگر تم مرد ہو تو مجھے طلاق دو” عورت کے اس جملے کا کیا مطلب ہوتا ہے؟
ویٹرن صحافی سے ملاقات
کلدیپ نیئر کا شمار برصغیر کے ممتاز صحافیوں میں ہوتا ہے جو ہمیشہ پاکستان، بھارت دوستی کے لیے کوشاں رہے ہیں۔ انہوں نے اپنی اردو صحافتی زندگی کا آغاز روزنامہ انجام سے کیا اور انگریزی اخباروں میں بھی کام کیا۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان، حکومت، لیڈروں اور میڈیا کی سطح پر اعتماد کا فقدان موجود ہے۔ کشمیر کا مسئلہ حل کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
بھارت اور پاکستان کے درمیان اچھے دوستانہ تجارتی مراسم ہونے چاہئیں اور ساتھ ساتھ متنازعہ امور پر بات چیت اور مذاکرات جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ باہمی اعتماد سازی اور عوامی رابطوں کے فروغ کے لیے امرتسر اور لاہور میں دونوں ممالک اپنے ویزا آفس کھولیں تاکہ عوام کو سہولت حاصل ہو اور وہ آسانی سے ایک دوسرے ملک میں آ جا سکیں۔
نوٹ
یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔








