برطانیہ میں غلطی سے رہا ہونے والا ایتھوپیئن پناہ گزین جنسی زیادتی کا مجرم، دوبارہ گرفتاری کی کوششیں اور تحقیقات شروع
برطانیہ میں ایتھوپیئن پناہ گزین کی تلاش
لندن (ویب ڈیسک) برطانیہ میں پولیس نے جنسی زیادتی کے جرم میں قید ایک ایسے ایتھوپیئن پناہ گزین کی تلاش شروع کر دی ہے جو غلطی سے جیل سے رہا ہو گیا۔ واقعے کے بعد جیل حکام نے تحقیقات شروع کر دی ہیں جبکہ ایک افسر کو معطل کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی نے جنرل باجوہ اور فیض حمید سے مل کر ہمارے خلاف کیا کچھ نہیں کیا، نواز شریف کی لندن میں میڈیا سے گفتگو
کیباتو کا پس منظر
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حدوش گربرسلاسی کیباتو نامی شخص ایک چھوٹی کشتی کے ذریعے برطانیہ پہنچا تھا۔ اسے ایپنگ میں ایک 14 سالہ لڑکی سے جنسی زیادتی کے جرم میں گزشتہ ماہ ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ جیل حکام کے مطابق کیباتو کو امیگریشن ڈیٹینشن سینٹر منتقل کیا جانا تھا تاکہ اسے ملک بدر کیا جا سکے، تاہم انتظامی غلطی کے باعث اسے ایچ ایم پی کلمسفورڈ جیل سے رہا کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: معروف بھارتی صنعتکار رتن ٹاٹا کی موت کے بعد انکا جانشین کون ہو گا ؟ جانیے
جنسی ہراسانی کا واقعہ
پراسیکیوشن کے مطابق 7 اور 8 جولائی کو کیباتو نے ایک 14 سالہ لڑکی اور ایک خاتون کو جنسی طور پر ہراساں کیا تھا جس کے بعد ملک بھر میں شدید احتجاج ہوا۔ ستمبر میں عدالت نے اسے 12 ماہ قید کے ساتھ 5 سال کے لیے ‘سیکشول ہارم پریوینشن آرڈر' جاری کیا تھا، جس کے تحت اسے کسی بھی خاتون کے قریب جانے یا رابطہ کرنے سے روک دیا گیا تھا۔
حکام کا ردعمل
برطانوی ڈپٹی وزیر اعظم اور وزیر انصاف ڈیوڈ لیمی نے اس واقعے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم پولیس کے ساتھ مل کر اسے دوبارہ گرفتار کرنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں اور میں نے واقعے کی ہنگامی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، کیباتو کو اپنے جرائم کی سزا کے طور پر ملک بدر کیا جانا چاہیے، نہ کہ وہ ہماری گلیوں میں آزاد گھومتا رہے‘۔








