ایس پی عدیل اکبر کی مبینہ خودکشی سے قبل ان سے کیا گفتگو ہوئی؟ آپریٹر کا بیان سامنے آگیا
اسلام آباد میں ایس پی انڈسٹریل ایریا کی مبینہ خودکشی
اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی پولیس میں تعینات ایس پی انڈسٹریل ایریا عدیل اکبر کی مبینہ خودکشی سے قبل کی جانے والی گفتگو پر ان کے ساتھ گاڑی میں موجود آپریٹر کا بیان سامنے آگیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان محفوظ اور خوشحال علاقائی ماحول کی تعمیر کا خواہاں ہے، پیچیدہ خطرات کے اس دور میں فوجی تعاون ناگزیر ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر
تفتیش کا آغاز
جیونیوز کے ذرائع کے مطابق عدیل اکبر کی موت کے وقت گاڑی میں موجود آپریٹر اور ڈرائیوار زیر حراست ہیں۔ دونوں سے واقعے کے دوران گاڑی میں ہونے والی بات چیت سے متعلق تفتیش جاری ہے۔ پولیس ذرائع کا بتانا ہے کہ ایس پی عدیل اکبر نے ہتھیار کیوں مانگا اور انہیں کیوں دیا گیا؟ زیر حراست افراد سے تفتیش جاری ہے، ایس پی عدیل اکبر کو موبائل پر آنے والی کالز کی تفتیش بھی جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنگ میں ناکامی کے بعد بھارت کو سفارتکاری کا خیال آہی گیا، 7 ٹیمیں تشکیل
آپریٹر کا ابتدائی بیان
گاڑی میں موجود آپریٹر نے ابتدائی بیان میں بتایا کہ ایس پی عدیل اپنی پروموشن سے متعلق اسٹبلشمنٹ ڈویژن ملنے جا رہے تھے۔ ایس پی عدیل اکبر کو ایک کال 4 بج کر 23 منٹ پر آئی۔ عدیل اکبر نے ڈرائیور کو دفتر خارجہ جانے کا کہا۔ وہ کاغذات کی تصدیق کے لیے دفتر خارجہ گئے اور کچھ دیر بعد واپس آ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی سرکار کا صحافت پر کریک ڈاؤن، بھارت صحافتی آزادی میں 151 ویں نمبر پر گر گیا
ہتھیار کا مانگنے کا واقعہ
آپریٹر نے اپنے بیان میں بتایا کہ ایس پی عدیل اکبر کو ایک اور کال آئی جس کے بعد نجی ہوٹل کے سامنے عدیل اکبر نے مجھ سے گن مانگ لی۔ میں نے میگزین نکال کر گن ایس پی عدیل اکبر کو دے دی۔ عدیل اکبر نے سکیورٹی چیکنگ کے دوران پوچھا یہ گن چلتی بھی ہے کہ نہیں، اور کہا ''لاؤ میگزین مجھے دو، اس میں کتنی گولیاں ہیں۔''
یہ بھی پڑھیں: بھارتی کرپٹو انفلوئنسر نے وزیر مملکت برائے کرپٹو اور بلاک چین بلال ثاقب کی تعریفوں کے پل باندھ دئیے
واقعے کا نتیجہ
پولیس آپریٹر نے بتایا کہ میں نے میگزین عدیل اکبر کے حوالے کیا اور کہا اس میں 50 گولیاں ہیں۔ عدیل اکبر اپنی سرکاری گاڑی ڈبل کیبن کی پچھلی سیٹ پر بیٹھے تھے، میں اور ڈرائیور گاڑی کی اگلی نشست پر موجود تھے۔ عدیل اکبر نے میگزین لے کر گن میں لوڈ کی، اور چند لمحوں بعد اچانک فائر کی آواز آئی۔
ایس پی عدیل اکبر کی موت
ابتدائی بیان میں آپریٹر نے بتایا کہ عدیل اکبر کے ماتھے پر فائر لگا جو سر کے پچھلے حصے سے باہر نکل گیا۔ عدیل اکبر کی موقع پر ہی موت واقع ہو گئی۔ آپریٹر نے بتایا کہ انہوں نے فوری طور پر کنٹرول روم کو اطلاع دی کہ ایس پی صاحب سے فائر ہو گیا ہے اور ڈرائیور نے گاڑی فوراً پمز کی طرف روانہ کر دی۔








