بچے ماؤں سے چمٹ جاتے، بڑے اُچھل کر کچھ دور جا کر کھڑے ہو جاتے، اب مسافروں اور آس پاس کے مکینوں کو ایسی ہی بھیانک آواز کے ساتھ جینا تھا۔

مصنف کی معلومات

مصنف: محمد سعید جاوید
قسط: 289

یہ بھی پڑھیں: ایران نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کے مجرم کو پھانسی دے دی

ریل کی سیٹی: ایک نئی نظر

اب تک تو ریل کی سیٹی کے بارے میں جذباتی اور شاعرانہ باتیں ہوئی ہیں، لیکن اب ہم آپ کو سیٹیوں کے بارے میں کچھ تکنیکی اور عمومی معلومات فراہم کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خواجہ افتخار میموریل ٹینس چیمپئن شپ 2024، کھیلوں کے لیجنڈز کی حمایت

اسٹیم انجن اور جدید دور

اسٹیم انجن کے منظر عام سے غائب ہوتے ہی اس کی سیٹی کی آواز بھی خلاؤں میں کہیں گم ہوگئی، اور ان کی جگہ ڈیزل اور الیکٹرک لوکو موٹیو آگئے۔ ان کی چھت پر سیٹی کے بجائے ایک بڑا بھونپو لگا ہوا ہوتا ہے، اور اس کی میلوں دور تک سنائی دینے والی ہولناک آواز کانوں کے پردے پھاڑ دیتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹیچنگ اسسٹنٹ نے نوعمر لڑکے کو اپنی ایسی شرمناک تصویر بھیج دی کہ ہنگامہ برپا ہوگیا

آج کا تنازع: ہارن یا وسل؟

جب اس نئی شیطانی آواز کا نام رکھنے کا موقع آیا تو کچھ لوگ اس کو "ہارن" کہنے پر بضد تھے جبکہ پرانے وقتوں کے ڈرائیور اسے "وسل" یعنی سیٹی ہی کے نام سے پکارنے کی خواہش رکھتے تھے۔ بہرحال یہ تسلیم کر لیا گیا اور آج بھی سیٹیاں نہ بجانے کے باوجود اسے وسل ہی کہا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فراڈ کے شکار صہیب مقصود کو 9 ماہ بعد اپنی گاڑی واپس مل گئی، کرکٹر کا مریم نواز سے اظہار تشکر

نئی آواز کا اثر

ہم غالباً وہ آخری نسل ہیں جنھوں نے بھاپ کے انجنوں کی جیتی جاگتی سیٹیاں سنی ہیں۔ اسٹیشن سے دھیمی رفتار میں باہر نکلتی ہوئی دور جدید کی گاڑی کو دیکھ کر انسان کی اندرونی کیفیات تبدیلی نہیں لاتی، لیکن ہم ہارن کو سیٹی نہیں کہہ سکتے۔

یہ بھی پڑھیں: گائے کی لات لگنے سے نوجوان جاں بحق، مختلف واقعات میں 144 افراد زخمی

بین الاقوامی دلچسپی

یہ صرف ہمارے ملک میں ہی نہیں کہ لوگ سیٹیوں کے دیوانے تھے؛ یورپ اور امریکہ میں بھی بھاپ والے انجنوں کی سیٹیاں بجانے کے باقاعدہ مقابلے ہوا کرتے تھے۔ منصف طے کرتے تھے کہ کس کی سیٹی زیادہ دیر تک بجی اور اس میں رومانویت یا درد کتنا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی ڈرون حملے میں شہید ہونیوالے 8 بہنوں کے اکلوتے بھائی کی دردناک کہانی

وسل بجانے کی وجوہات

وسل بجانے کا یہ عمل کافی پیچیدہ ہے لیکن ہم ان عمومی وجوہات پر بات کریں گے جب وسل کا بجانا لازمی قرار پاتا ہے۔ جب گاڑی اسٹیشن سے روانگی کے لیے تیار ہوتی ہے تو ڈرائیور پہلا وسل دیتا ہے، جس سے پلیٹ فارم پر موجود تمام متعلقہ عملے اور مسافروں کو گاڑی کی روانگی کی اطلاع ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ممی راک بیبی شاک: حاملہ خاتون کے دھواں دھار رقص کی ویڈیو نے تہلکہ مچا دیا

گاڑی کی روانگی

اس کے کچھ دیر بعد دوسرا وسل بجتا ہے، جسے سن کر گارڈ کی سیٹی بھی بج اٹھتی ہے، جو ظاہر کرتی ہے کہ گاڑی بس روانہ ہونے ہی والی ہے۔ ڈرائیور تیسری دفعہ ایک طویل وسل دیتا ہے اور ساتھ ہی گاڑی حرکت میں آ جاتی ہے، آہستگی سے پلیٹ فارم پر رینگنا شروع کردیتی ہے۔

نوٹ

یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)۔ ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...