سپریم کورٹ آئینی بنچ میں عمر ایوب اور شبلی فراز نے نااہلی سے متعلق اپیلیں واپس لے لیں
سپریم کورٹ میں اپیلوں کی واپسی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں عمر ایوب اور شبلی فراز نے نااہلی سے متعلق اپیلیں واپس لے لیں۔
یہ بھی پڑھیں: نیویارک میں پاکستانی بزنس مین کا شوکت خانم کو ایک کروڑ روپے عطیہ کرنے کا اعلان، شعیب اختر اور ریما حیران رہ گئے
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، عمر ایوب اور شبلی فراز کی نااہلی سے متعلق اپیلوں پر سماعت ہوئی۔ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بنچ نے سماعت کی، جہاں عمر ایوب اور شبلی فراز کی جانب سے بیرسٹر گوہر عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: فہیم اشرف نے بابر اعظم کی کارکردگی خراب ہونے کی وجہ بتا دی
درخواستوں کی واپسی
عمر ایوب نے سپیکر اور الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشنز چیلنج کیے تھے، جنہیں انہوں نے واپس لے لیا۔ دوسری طرف، شبلی فراز نے چیئرمین سینیٹ کے نوٹیفکیشن سے متعلق اپنی اپیل واپس لے لی۔
یہ بھی پڑھیں: جو آرمی چیف مرضی کا ہو، انہیں اقتدار میں رکھے وہ پی ٹی آئی کا باپ ہوتا ہے‘خواجہ آصف کا سخت بیان
آگے کا راستہ
شبلی فراز الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے خلاف اپیل کی پیروی کریں گے۔ عدالت نے شبلی فراز کی اپیل پر نوٹسز جاری کردیئے ہیں جبکہ کیس کی سماعت 29 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔
عمر ایوب کی نشست کا معاملہ
بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ عمر ایوب کی نشست پر ان کی اہلیہ الیکشن لڑیں گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ قائد حزب اختلاف کی ڈی نوٹیفکیشن کے خلاف اپیل بھی واپس لی جارہی ہے، کیونکہ محمود خان اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری ہو چکا ہے۔








