سپریم کورٹ آئینی بنچ میں عمر ایوب اور شبلی فراز نے نااہلی سے متعلق اپیلیں واپس لے لیں
سپریم کورٹ میں اپیلوں کی واپسی
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں عمر ایوب اور شبلی فراز نے نااہلی سے متعلق اپیلیں واپس لے لیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے معروف ترین فیشن ڈیزائنر کے خلاف افسوسناک الزام کے تحت مقدمہ درج
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، عمر ایوب اور شبلی فراز کی نااہلی سے متعلق اپیلوں پر سماعت ہوئی۔ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بنچ نے سماعت کی، جہاں عمر ایوب اور شبلی فراز کی جانب سے بیرسٹر گوہر عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: محکمہ داخلہ پنجاب کا غیر قانونی اسلحہ کے خلاف بھرپور ایکشن، 28 اسلحہ ڈیلرز کے لائسنس منسوخ کر دیئے۔
درخواستوں کی واپسی
عمر ایوب نے سپیکر اور الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشنز چیلنج کیے تھے، جنہیں انہوں نے واپس لے لیا۔ دوسری طرف، شبلی فراز نے چیئرمین سینیٹ کے نوٹیفکیشن سے متعلق اپنی اپیل واپس لے لی۔
یہ بھی پڑھیں: ایک سیاسی جماعت اداروں کیخلاف زہر اگل رہی ہے، آج اڈیالا جیل بیٹھے ہیں تو یہ اللّٰہ کی پکڑ ہے: احسن اقبال
آگے کا راستہ
شبلی فراز الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے خلاف اپیل کی پیروی کریں گے۔ عدالت نے شبلی فراز کی اپیل پر نوٹسز جاری کردیئے ہیں جبکہ کیس کی سماعت 29 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔
عمر ایوب کی نشست کا معاملہ
بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ عمر ایوب کی نشست پر ان کی اہلیہ الیکشن لڑیں گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ قائد حزب اختلاف کی ڈی نوٹیفکیشن کے خلاف اپیل بھی واپس لی جارہی ہے، کیونکہ محمود خان اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری ہو چکا ہے۔








