میرے ساتھ آئے ہیں تو کھانا بھی میرے ساتھ ہی کھائیں گے

مصنف کی پیش کش

مصنف: شہزاد احمد حمید
قسط: 332

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن ادارے ہوپ چلڈرن کینسر سینٹر کے اعلیٰ سطح کے وفد کی ملاقات

کھانے کا موقع

کھانا بھی میرے ساتھ ہی کھائیں گے؛
صاحب کے ساتھ پنڈی جاتے ہوئے ابتدائی دنوں کی بات تھی کہ صاحب کسی فیملی فنکشن میں گئے۔ میں گھر پر ہی تھا اور صاحب کی اجازت سے اس خیال سے پنڈی صدر چلا گیا کہ کتابوں کی پرانی دوکانوں سے کوئی کتاب وغیرہ خریدوں گا۔ اشرف بھٹی (ان دنوں بلڈنگ انسپکٹر تھا) اور پرویز حیدری ٹی او (آئی اینڈ ایس) بھی ساتھ ہو لئے۔ واپس آنے لگے تو ان دونوں کے انتہائی اصرار پر ہم نے صدر سے کھانا کھایا۔ عشاء کے قریب صاحب بھی آ گئے۔ انہوں نے عبدل سے کھانا لگانے کو کہا اور مجھے کہا؛ ”آئیں کھانا کھائیں۔“ اشرف بھٹی کہنے لگا؛ ”سر! کھانا تے اسی باہر کھا آئیں آں۔“ میں شرمندہ ہوا۔ صاحب بولے؛ ”بھٹی صاحب! شہزاد صاحب! میرے ساتھ آئے ہیں تو کھانا بھی میرے ساتھ ہی کھائیں گے۔“ پیغام میرے لئے تھا جو میں نے اچھی طرح سے ذہن نشین کر لیا اور آنے والے 5سالوں میں کبھی بھی کھانا باہر کسی کے ساتھ نہیں کھایا۔

یہ بھی پڑھیں: محرم الحرام کے دوران بجلی کی بلا تعطل فراہمی کا معاملہ، لیسکو چیف نے فوکل پرسنز تعینات کردیئے۔

ایک حادثہ کی کہانی

کوئی فرشتہ انجینئر ڈھونڈ لیں؛
پنڈی میں ایک زیر تعمیر پلازہ تعمیر گر گیا اور غالباً ایک مزدور جان بحق ہو گیا۔ اشرف بھٹی اس حادثہ سے چند منٹ پہلے ہی تعمیر کا جائزہ اور اپنا لفافہ وصول کر کے نکلا تھا۔ ایف آئی آر میں اسے بھی نامزد کیا گیا۔ بعد میں منت ترلے کر کے کئی ماہ بعد ہی اس کی جان چھوٹی تھی۔ موصوف سے آج بھی کبھی کبھار رابطہ ہو جاتا ہے۔ پرویز حیدری ٹی ایم اے کی انجینئرنگ ونگ کے انچارج لاہوریہ تھا اور پیسے کمانے کے فن سے خوب واقف بھی۔ کچھ عرصہ کے بعد اس کی شکایات موصول ہونے لگیں۔ ایک روز میں ان شکایات کو صاحب کے نوٹس میں لایا۔ کچھ دنوں بعد مجھے دوبارہ صاحب کو یاد دہانی کرانی پڑی تھی۔ اس بار صاحب کہنے لگے؛ ”آپ کوئی فرشتہ انجینئر ڈھونڈ لیں۔“

یہ بھی پڑھیں: حرامانی ماضی کے مقابلے غیر مہذب ہوگئیں ہیں: نتاشا علی

انجینئر کی تلاش

میں نے بھائی جان خالد فاروق سے کہا جنہوں نے فیصل آباد کے رہنے والے منیر خاں صاحب کی سفارش کی۔ میں ان سے ملا۔ انہیں پنڈی کی صورت حال بتائی۔ منیر صاحب نے اس پوسٹنگ کی حامی بھری تو انہیں صاحب سے ملوایا اور کہا ”سر! منیر صاحب کا انٹرویو کر لیں۔“ بولے: ”آنے کر لیا ہے۔“ میں نے جواب دیا: ”جی سر۔“ کہنے لگے ان کا تبادلہ کروا لیں۔“ پنڈی کو نیا ٹی او آئی اینڈ ایس مل گیا تھا۔ بعد میں وہ طہٰ حسین کو بھی لے آئے۔ 2سال سے زیادہ عرصہ انہوں نے نہایت کامیابی اور اچھی شہرت سے وقت گزارا۔ جب پرویز الٰہی صاحب کی حکومت ختم ہوئی تو ایک روز صاحب نے مجھے فون کر کے کہا؛ ”شہزاد صاحب! منیر صاحب نے بہت اچھا کام کیا۔ نہ کبھی کوئی شکایت نہ شکوہ بلکہ دوران الیکشن بھی ان کا تعاون مثالی رہا تھا۔ ابھی ایسے لوگ ہیں جو اپنے باس کے ساتھ آخری وقت تک مخلص رہتے ہیں۔ آپ کو شاباش ہے۔“ بعد میں ان کا تبادلہ مری ہو گیا۔ ریٹائر ہو چکے ہیں اور ان سے کبھی کبھار فون پر بات ہو جاتی ہے۔ (جاری ہے)

نوٹ

یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...