لاہور ہائیکورٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ زیر التواء مقدمات میں 11 فیصد کمی
تاریخی اقدامات کا اثر
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم کے تاریخی اقدامات کی بدولت عدالتِ عالیہ لاہور میں زیرالتواء مقدمات میں 11 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہم آگرہ قلعہ میں تھے،اسکاشیش محل بھی لاہور قلعے کے شیش محل جیسا تھا، سمن برج کے قریب شہنشاہ جہانگیر نے زنجیر عدل 1605ء میں آویزاں کروائی۔
بروقت انصاف کی فراہمی
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے سائلین کو بروقت انصاف کی یقینی بنانے کے لیے موثر اقدامات کیے ہیں۔ نئی عدالتی اصلاحات کو فوری طور پر نافذ کرنے کے بعد سائلین کو ان کے ثمرات ملنے لگے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: غیر ملکی شہریوں کی پاکستانی سیاسی اجتماعات میں شرکت مکمل طور پر غیرقانونی ہے: ترجمان دفتر خارجہ
مقدمات کی تعداد میں کمی
لاہور ہائیکورٹ کی تاریخ میں پہلی بار زیرالتواء مقدمات میں 11 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ جون 2024 میں زیرالتواء مقدمات کی تعداد تقریباً 1 لاکھ 98 ہزار تھی، جبکہ رواں ماہ کی 24 تاریخ تک یہ تعداد 1 لاکھ 76 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پشاور ہائیکورٹ: عمر ایوب، فیصل امین کی 19 دسمبر تک حفاظتی ضمانت منظور
ماہر قانون کی رائے
ماہر قانون احسن بھون کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس عالیہ نیلم سائلین کی مشکلات کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کر رہی ہیں، اور ان کی پالیسیوں کے باعث سائلین کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے ہیں۔
تحسین و تعریف
صدر سپریم کورٹ بار نے بھی چیف جسٹس عالیہ نیلم کے اقدامات کو سراہتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے۔








