محمود خان اچکزئی کی تقاریر اپوزیشن لیڈر کی تقرری میں رکاوٹ، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ریکارڈ منگوا لیا
محمود خان اچکزئی کی اپوزیشن لیڈر کی تقرری پر رکاوٹ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے نامزد محمود خان اچکزئی کی بطور اپوزیشن لیڈر تقرری رک گئی۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگی وکلاء کے اتحاد کی خاطر اس وقت انتخابات انتہائی ضروری ہیں کیونکہ آنیوالا وقت انتہائی کٹھن ہے اور بھرپور منظم جدوجہد کا متقاضی ہے۔
قانونی جائزہ اور تقاریر کا ریکارڈ
سما ٹی وی کے مطابق پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ محمود خان اچکزئی کی عدلیہ اور افواج مخالف تقاریر اپوزیشن لیڈر کی تقرری میں رکاوٹ بن سکتی ہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے محمود اچکزئی کی ایوان میں تقاریر کا ریکارڈ منگوا لیا ہے۔ ان تقاریر کا قانونی جائزہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کی روشنی میں جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما کنول شوز ب کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
آئینی تحفظات
ذرائع کے مطابق ایوان میں افواج یا اعلیٰ عدلیہ پر تنقید خلاف آئین تصور کی جاتی ہے، اور تقاریر کا مواد اپوزیشن لیڈر کی تقرری میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب پبلک سروس کمیشن نے تحریری اور حتمی نتائج کا اعلان کر دیا
دستخطوں کی تصدیق
دوسری جانب، اپوزیشن لیڈر کی تقرری کے لیے جمع درخواست پر موجود 74 ارکان کے دستخطوں کی تصدیق کا عمل بھی جاری ہے۔ اسپیکر ایاز صادق نے تاحال اپوزیشن لیڈر کی تقرری کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔ قومی اسمبلی کے قوانین، آئین و قانون کی مکمل جانچ کے بعد ہی فیصلہ متوقع ہے۔
پی ٹی آئی کی نامزدگیاں
واضح رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف نے محمود خان اچکزئی اور علامہ راجا ناصر عباس کو بالترتیب قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن کی قیادت کے لیے باضابطہ طور پر نامزد کردیا ہے۔








