کراچی ایئرپورٹ دھماکا: زخمی رکشہ ڈرائیور نے آنکھوں دیکھاواقعہ بیان کردیا
کراچی ایئرپورٹ کے قریب دھماکا
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) کراچی ایئرپورٹ کے قریب اتوار کی رات ہونے والے دھماکے میں زخمی رکشہ ڈرائیور نے آنکھوں دیکھا حال بتادیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور ترکیہ کو تعلیم کے شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دینا چاہیے ،ترک سفیر عرفان نذیروغلو
دھماکے کی تفصیلات
کراچی ایئرپورٹ کے قریب 6 اکتوبر کو رات گئے ہونے والے دھماکے میں چینی باشندوں سمیت 3 افراد ہلاک اور 17 افراد زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: مزید 4 افراد کے سر قلم، سعودی عرب میں رواں سال سزائے موت پانے والوں کی تعداد 303 ہوگئی
زخمی ڈرائیور کا بیان
دھماکے میں زخمی ہونے والے ایک رکشہ ڈرائیور کی ویڈیو سوشل میڈیا پر زیرِ گردش ہے جس نے دھماکے کا آنکھوں دیکھا حال بتایا۔
زخمی ڈرائیور نے بتایا کہ میں اسی روڈ پر رکشہ چلا رہا تھا کہ اچانک دھماکا ہوا، ایسا لگا جیسے منہ پر کوئی چیز آکر لگی ہو اور ساتھ ہی آگ ہی آگ نظر آنے لگی، ایسا لگ رہا تھا جیسے اوپر سے کوئی چیز نیچے گر رہی ہو۔
ڈرائیور نے کہا، "میں بہت تیز بھاگا، اس وقت کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا، اس وقت اللہ نے ہمت دی، ظاہر ہے انسان جب خوفزدہ ہو تو بھاگتا ہے، وہاں اور بھی بہت سے لوگ تھے جب دھماکا ہوا تو بہت ہی زوردار دباؤ کے ساتھ ہوا کا جھونکا آیا تھا۔"
یہ بھی پڑھیں: لگتا ہے تمام چیزوں پر کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، سندھ ہائی کورٹ کے عارف علوی کا کلینک سیل کرنے کیخلاف درخواست پر ریمارکس
ہسپتال حکام کی معلومات
دوسری جانب ہسپتال حکام کا بتانا ہے کہ دھماکے کے بعد جناح ہسپتال میں 2 غیر ملکیوں سمیت 3 افراد کی لاشیں لائی گئیں، جن میں سے ایک لاش مقامی باشندے کی ہے جس کی شناخت نہیں ہوسکی۔
تحقیقات کے لیے خصوصی ٹیم
علاوہ ازیں دھماکے سے متعلق تفتیش کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جس میں بم ڈسپوزل ایسٹ، ساو¿تھ اور ویسٹ کی ٹیمیں تفتیش کریں گی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ آئی جی سندھ کے احکامات پر خصوصی ٹیم بنائی گئی ہے۔








