حامد خان کو چاہیے کہ وہ سیاست کے تیز دھار مباحثوں سے کنارہ کش ہو کر مسجد کے صحن میں زہد و توبہ کی راہ اختیار کریں، شیر افضل مروت۔
شیر افضل مروت کا بیان
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) رکن اسمبلی شیر افضل مروت کا کہنا ہے ایڈووکیٹ حامد خان کا انتظار حسین پنجوتھا کو اسٹیبلشمنٹ کا جاسوس قرار دینا دراصل تحریکِ انصاف کے اُس بیمار ذہنی رجحان کی عکاسی ہے، جو جب دلیل ختم ہو جاتی ہے تو مخالف کو ایجنٹ قرار دینے میں دیر نہیں لگاتا۔
یہ بھی پڑھیں: انسداد دہشت گردی ایکٹ ترمیمی بل، گرفتاری کی مدت بڑھا کر 6 ماہ کردی گئی
انتظار پنجوتھا کی خدمات
اپنے ایکس بیان میں انہوں نے کہا انتظار پنجوتھا نہ میرے ہمنوا رہے، نہ میں اُن کا مداح۔ ہم نے ایک دوسرے پر تنقید بھی کی اور اختلاف بھی کیا۔ لیکن انصاف کی بات یہ ہے کہ پنجوتھا اور ان کے بھائی نعیم حیدر ہمیشہ صفِ اول میں رہے جب عمران خان اور تحریکِ انصاف کے مقدمات کی بات آئی۔ انہوں نے دکھ جھیلے، دباؤ سہا، اور اپنی ذات کو پسِ پشت ڈال کر پارٹی مفادات کی حفاظت کی۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس، بانی پی ٹی آئی کی 19 ستمبر کی واٹس ایپ ویڈیو ٹرائل میں دلائل کا ٹرانسکرپٹ دینے کی درخواست خارج
سینیٹ ٹکٹ کا فیصلہ
شیر افضل مروت نے کہا سینیٹ ٹکٹ کا حامد خان کو دیا جانا سراسر غیر دانشمندانہ فیصلہ تھا۔ نہ میرٹ، نہ کارکردگی، بس چند خوشآمدانہ چکروں میں عمران خان صاحب کے گرد چکر کاٹنے والوں کی جیت ہوئی۔ اسی غلط انتخاب اور اندرونی لڑائیوں نے سپریم کورٹ بار الیکشن میں تحریکِ انصاف سے وابستہ وکلاء کی شکست کی بنیاد رکھی۔
یہ بھی پڑھیں: پولیس اہلکار اور رینجرز اہلکار کے درمیان لڑائی میں فائرنگ سے پولیس اہلکار جاں بحق
حامد خان کے لیے نصیحت
انہوں نے کہا اب تو حامد خان صاحب کو چاہیے کہ وہ سیاست کے تیز دھار مباحثوں سے کنارہ کش ہو کر مسجد کے صحن میں زہد و توبہ کی راہ اختیار کریں۔ اُن کی عمر، اُن کے نظریات اور اُن کی حالیہ بے تُکی تقاریر ۔۔۔ سب یہی بتاتے ہیں کہ اب وکلاء کی سیاست نہیں، وضو کا پانی اُن کے لیے زیادہ ضروری ہے۔
اختلافات کا معاملہ
شیر افضل مروت نے مزید کہا تحریکِ انصاف کے بعض حلقے اب بھی یہ نہیں سمجھ پائے کہ اختلاف، غداری نہیں ہوتا۔ اگر ہر مخالف کو "ایجنٹ" کہا جائے تو پھر کل کوئی بھی آپ کے ساتھ کھڑا ہونے کو تیار نہیں ہوگا۔
حامد خان ایڈووکیٹ کا انتیظار حسین پنجوتھا ایڈووکیٹ کو ’’اسٹیبلشمنٹ کا جاسوس‘‘ قرار دینا دراصل تحریکِ انصاف کے اُس بیمار ذہنی رجحان کی عکاسی ہے، جو جب دلیل ختم ہو جاتی ہے تو مخالف کو ’’ایجنٹ‘‘ قرار دینے میں دیر نہیں لگاتا۔ پنجوتھا صاحب نہ میرے ہمنوا رہے، نہ میں اُن کا مداح — ہم نے… https://t.co/zDXjtFC5Vb
— Sher Afzal Khan Marwat (@sherafzalmarwat) October 30, 2025







