Both SSPs Must Present Progress Reports or Face Arrest Warrants: Islamabad High Court Remarks in Recovery Case
اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاپتہ 4 بھائیوں کے بازیابی کیس میں ایس ایس پی راولپنڈی اور ایس ایس پی اسلام آباد کو جمعرات کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ عدالت نے وزارت داخلہ اور وزارت دفاع سے بھی مغویوں سے متعلق رپورٹ جمعرات کو طلب کرلی۔ عدالت نے کہاکہ دونوں ایس ایس پیز پیشرفت رپورٹ کے ساتھ پیش ہوں ورنہ وارنٹ گرفتاری جاری ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: معروف بھارتی پروڈیسر ایکتا کپور کے خلاف شرمناک الزام کے تحت مقدمہ درج
لاپتہ بھائیوں کی بازیابی کی سماعت
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں تھانہ کھنہ کی حدود سے لاپتہ 4 بھائیوں کی بازیابی کیس کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار لاپتہ شہریوں کی والدہ کی جانب سے مفید خان ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ چاروں بھائیوں کو راولپنڈی پولیس نے اسلام آباد کی حدود کھنہ سے اٹھایا، اب پولیس حکام کہتے ہیں ہم نے نہیں اٹھایا۔
یہ بھی پڑھیں: 9 سال سے لاپتہ ایم کیو ایم لندن کے کارکن کو ہر ممکن تلاش کرنے کا حکم
عدالتی برہمی
دوران سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جناب عامر فاروق جنوری سے لاپتہ بھائیوں کی عدم بازیابی پر برہم ہو گئے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ایک ایس ایچ او کی کتنی تنخواہ ہوتی ہے؟ پولیس افسر نے جواب دیا کہ زیادہ سے زیادہ ڈیڑھ لاکھ روپے تنخواہ ہوتی ہے۔ چیف جسٹس نے مزید سوال کیا کہ کیا ڈیڑھ لاکھ روپے میں ایف سکس اور ایف سیون میں گھر بن سکتا ہے؟ پولیس افسر نے جواب دیا کہ نہیں مائی لارڈ! ناممکن ہے۔ چیف جسٹس نے سوال کیا کہ پھر وہاں گھر کیسے بن رہے ہیں؟ کیا فرشتے پیسے دے رہے ہیں؟
یہ بھی پڑھیں: بجلی کی قیمتوں میں کمی کیلئے اقدامات جاری ہیں: اویس لغاری
ایس پی راولپنڈی کی غیر حاضری
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ایس پی راولپنڈی کیوں نہیں آئے، کہاں ہیں؟ پولیس افسر نے جواب دیا کہ وہ راستے میں ہیں، راستے بند ہیں۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ کیا وہ ہمیشہ راستے میں ہی رہیں گے؟ چیف جسٹس نے کہا کہ ایسا تاثر دیا جا رہا ہے کہ جیسے پولیس ملی ہوئی ہے، مغوی کہاں ہیں؟ ایس پی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دوں؟ اسے کہو آئندہ عدالت میں پیش ہو۔
عدالت کی کارروائی کے اختتام پر
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ چاروں بھائیوں کو راولپنڈی پولیس نے جنوری میں اٹھایا۔ عدالت نے ایس ایس پی راولپنڈی اور ایس ایس پی اسلام آباد جمعرات کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے وزارت داخلہ اور وزارت دفاع سے بھی مغویوں سے متعلق رپورٹ جمعرات کو طلب کرلی۔ عدالت نے دونوں ایس ایس پیز کو پیشرفت رپورٹ کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کی، ورنہ وارنٹ گرفتاری جاری ہوں گے۔ عدالت نے دونوں افسران کو طلب کرتے ہوئے سماعت جمعرات تک ملتوی کردی۔