کسی دہشتگرد تنظیم سے بات نہیں کرنی چاہیے، کوئی خطے میں اپنی بدمعاشی ثابت کریگا تو پاکستان بھر پور جواب دیگا: سپیکر پنجاب اسمبلی
سپیکر پنجاب اسمبلی کی تنقید
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے واضح کیا کہ کسی دہشتگرد تنظیم سے بات نہیں کرنی چاہیے۔ اگر کوئی خطے میں بدمعاشی کا مظاہرہ کرے، تو پاکستان بھرپور جواب دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ایک لگن کھائے جا رہی تھی، علامہ اقبالؒ کا فرمان میرے ذہن نشین تھا کہ گلی گلی محلہ محلہ نوجوانوں کی تنظیمیں ہونی چاہئیں جو خدمتِ خلق کا کام کریں
میڈیا سے گفتگو
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ معاملات پر متفق ہونا ضروری ہے۔ اگر صوبوں میں بیٹھے لوگ وفاق سے بات نہ کریں تو بنیادیں ہل جاتی ہیں۔ اسمبلی کو احتجاج کا گڑھ بنا دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے عوام کے پیسے ضائع ہو رہے ہیں۔ جنگوں یا قتل کے بعد بھی بات چیت سے مسائل حل ہوتے ہیں، اور وزیر اعظم نے مذاکرات کے دروازے کو کھولا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن پاکستان نے پنجاب کے لیے الیکشن ٹربیونل کا اعلان کردیا
بھارتی دہشتگردی کے ثبوت
''جیو نیوز'' کے مطابق، سپیکر نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی دہشتگردی کے ثبوت دنیا کے سامنے رکھے ہیں۔ پاکستان نے اپنی سفارتی و جنگی برتری ثابت کی ہے، اور دنیا نے پاکستانی انٹیلی جنس کی برتری کو تسلیم کیا ہے۔ بھارت بلوچستان میں لوگوں کو پیسے دے کر دہشتگردی کرواتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور افغانستان کا تجارت، رابطہ کاری اور سکیورٹی تعاون بڑھانے پر اتفاق
خطے میں امن قائم کرنے کی ضرورت
ملک احمد خان نے مزید کہا کہ اگر کوئی اپنی بدمعاشی ثابت کرے گا، تو پاکستان بھرپور جواب دے گا اور بھارتی مذموم مقاصد کا مقابلہ کریں گے۔ افغانستان میں جنگی مسائل نے پاکستان پر اثر ڈالا ہے، اور امید ہے کہ پاک افغان مذاکرات نتیجہ خیز ہوں گے۔
قومی اور مذہبی جماعتوں کے بارے میں رائے
ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعت پر پابندی اچھی بات ہے۔ کسی بھی دہشتگرد تنظیم سے بات نہیں کرنی چاہیے، بلکہ انہیں بزور بازو روکنا ہوگا۔ بات تو ان سے ہونی چاہیے جو مذاکرات کو سمجھتے ہیں، اور ریاست کو اپنی رٹ نافذ کرنی چاہیے۔








