Muslim Nations Must Step Up in Support of Palestinians Against Israel: Hafiz Naeem
اسلامی اتحاد کی ضرورت
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اسرائیل کیخلاف اور فلسطینیوں کی حمایت میں مسلم ممالک کو آگے آنا ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: سردار سکندر حیات، بینظیر کے قریبی ساتھی، انتقال کر گئے
فلسطینی عوام کی حمایت
اسلام آباد میں یکجہتی فلسطین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اسرائیل نے ایک سال میں 50 ہزار لوگوں کو شہید کیا ہے۔ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل شکست کھا چکا ہے، اور اب وہ صرف نہتے بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: معروف بھارتی پروڈیسر ایکتا کپور کے خلاف شرمناک الزام کے تحت مقدمہ درج
اسرائیل کی دہشتگردی
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ اسرائیل کی دہشتگردی میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔ وہ القسام بریگیڈ کے مجاہدین کی طویل جدوجہد کی بھی تعریف کی۔
یہ بھی پڑھیں: ساڑھے 6 سال بعد ڈیوڈ وارنر کے آسٹریلوی کپتان بننے پر عائد پابندی ختم
عالمی سپورٹ کے کردار
انہوں نے وضاحت کی کہ امریکا، برطانیہ اور روس نے اسرائیل کی ناجائز ریاست کو تسلیم کیا، جبکہ امریکا مسلسل اسرائیل کی حمایت کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب خضرافضال کی زیر صدارت کھیلتا پنجاب گیمز کے حوالے سے اہم اجلاس
مسلم حکمرانوں کی ذمہ داری
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ مسلم حکمران وہ کردار ادا نہیں کر رہے جو انہیں کرنا چاہئے۔ ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتے اور وقت آگیا ہے کہ اسرائیل کو واضح پیغام ملنا چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کو ایرانی حملے کا کس طرح جواب دینا چاہیے؟ امریکی وزیرخارجہ نے بتا دیا
یوم یکجہتی فلسطین
انہوں نے بتایا کہ آج پورے ملک میں یوم یکجہتی فلسطین منایا جا رہا ہے۔ جماعت اسلامی نے حکومت اور مختلف جماعتوں سے رابطہ کیا ہے۔ ہم وزیراعظم کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کریں گے اور اپنی تجاویز پیش کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: حزب اللہ کے نئے سربراہ نعیم قاسم: سکول ٹیچر سے حسن نصر اللہ کی جانشینی کا سفر
فلسطین کا مقدمہ
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطین کا مقدمہ کسی ایک پارٹی یا ملک کا نہیں ہے۔ اسلامی ممالک کی ایک سمٹ بلائی جائے تاکہ فلسطینیوں کو ان کا حق مل سکے۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا ابوالاعلیٰ مودودی کے دیرینہ ساتھی چودھری اسلم سلیمی کا انتقال
اتحاد اور یکجہتی
انہوں نے تجویز دی کہ ہمیں مسلک پرستی کی تفریق ختم کرنی چاہئے۔ اسرائیل کے میزائل لبنان میں شیعوں اور غزہ میں سنیوں پر بھی گرتے ہیں۔ ہمیں اپنی ماضی کی تلخیوں سے بچنا ہوگا اور متحد ہونا پڑے گا۔
عرب ممالک کی ضرورت
انہوں نے عرب ممالک سے بھی درخواست کی کہ وہ سامنے آئیں اور اپنا کردار ادا کریں، ورنہ ہم سب کو نقصان ہوگا۔