اسرائیلی فوج نے جاسوسی کے خطرے کے باعث چینی ساختہ گاڑیاں واپس لے لیں
اسرائیلی فوج چینی گاڑیاں واپس لینے میں مصروف
تل ابیب(ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) نے اپنے افسران کے زیر استعمال چینی ساختہ گاڑیاں واپس لینے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہ اقدام چیف آف سٹاف کے براہ راست حکم پر کیا جا رہا ہے اور اس کی بنیاد یہ خدشہ ہے کہ چینی گاڑیاں حساس معلومات کے لیک ہونے یا جاسوسی کے لیے استعمال کی جا سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں ریسٹورنٹس اور شادی ہالز کی رجسٹریشن کا فیصلہ
سکیورٹی ایجنسیوں کی رپورٹ
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی سکیورٹی ایجنسیوں نے اپنی جائزہ رپورٹ میں کہا تھا کہ کچھ چینی گاڑیوں کے آن بورڈ سسٹمز کے ذریعے حساس ڈیٹا بیرونی سرورز کو منتقل ہوسکتا ہے۔ اس سے قبل بھی اسرائیلی فوج کی چھاؤنیوں میں چینی ساختہ گاڑیوں کے داخلے پر پابندی عائد تھی۔
یہ بھی پڑھیں: نیشنز ہاکی کپ، پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے میں جاپان کو 2-3 سے شکست دے دی
پہلا مرحلہ
اسرائیلی میڈیا کے مطابق پہلے مرحلے میں یہ گاڑیاں ان افسران سے واپس لی جا رہی ہیں جو حساس سکیورٹی عہدوں پر فائز ہیں یا جنہیں خفیہ معلومات تک رسائی حاصل ہے جبکہ 2026 کی پہلی سہ ماہی کے اختتام تک تمام افسران سے چینی ساختہ گاڑیاں واپس لے لی جائیں گی۔
ماہرین کی رائے
ماہرین کے مطابق بعض چینی گاڑیوں میں کیمرے، مائیکروفون، سینسرز اور کنیکٹیویٹی ٹیکنالوجی نصب ہوتی ہے جو صارف یا مقامی درآمد کنندہ کے علم کے بغیر بیرونی سرورز کو ڈیٹا بھیج سکتی ہے۔ ایک سابق اعلیٰ فوجی افسر نے اسرائیلی میڈیا کو بتایا کہ مسئلہ صرف کیمروں یا مائیکروفونز تک محدود نہیں بلکہ ہر ‘اسمارٹ’ کار ایک چلتا پھرتا کمپیوٹر ہے جس کے آپریٹنگ سسٹم اور وائرلیس کنکشن کے ذریعے حساس مقامات کے قریب خفیہ معلومات اکٹھی کی جا سکتی ہیں۔








