وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، وجہ سامنے آگئی
تحریک عدم اعتماد کی پیش رفت
مظفرآباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: الحمداللّٰہ پاکستانی قوم کو مبارک، فیلڈ مارشل کی بطور چیف آف ڈیفنس تقرری ہوگئی، فیصل واوڈا
پیپلز پارٹی کی حکمت عملی
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق، ذرائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی کے قائدین نے تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہیں کی۔ بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی پر ہی پیپلز پارٹی کی جانب سے تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ متوقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اگر اقوام متحدہ کمزور ہو گئی تو عالمی امن خطرے میں پڑ جائے گا، سربراہ ڈنمارک امور خارجہ کمیٹی کرسچن فری ایس باک کی سینیٹر عرفان صدیقی سے ملاقات میں گفتگو
تحریک کی تاخیر کی وجوہات
ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ تاخیر کی وجہ ہے جبکہ آزاد کشمیر حکومت کا 80 فیصد ترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نشے کی لت میں مبتلا ہونے کے الزام پر ایلون مسک رد عمل بھی آگیا
اسمبلی کی مدت اور انتخابات
ذرائع کے مطابق موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی 2026 میں ختم ہو رہی ہے۔ مسلم لیگ ن کا مطالبہ ہے کہ مارچ 2026 میں انتخابات کرائے جائیں۔
اگر مسلم لیگ ن کا مطالبہ تسلیم کیا جاتا ہے تو انتخابات سے 2 ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارات سے محروم ہو جائے گی، اور دسمبر اور جنوری میں پیپلز پارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے بنگلہ دیش کے 1971 کے واقعات پر معافی اور معاوضے کے مطالبے کی خبروں پر رد عمل جاری کر دیا
پیپلز پارٹی کا موقف
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کا اسمبلی کی مدت پوری کرنے پر اصرار ڈیڈلاک کی مبینہ وجہ ہے۔
مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کا اتفاق
خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اتفاق کر چکی ہیں، تاہم مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ وہ آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے اور اپوزیشن بینچز پر بیٹھیں گے۔








