سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا 24 سال بعد فیصلہ سنا دیا
سپریم کورٹ کا فیصلہ
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا 24سال بعد فیصلہ سنا دیا۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں لارجر بنچ نے فیصلہ سنایا، عدالت نے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھتے ہوئے پنشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔
یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال میں پاکستان کو کتنا کمرشل قرض ملے گا؟
استعفیٰ کی وجوہات
نجی ٹی وی چینل دنیانیوز کے مطابق دوران سماعت وکیل نے کہاکہ ڈاکٹر نے میڈیکل مسائل کی بنیاد پر استعفیٰ دیا تھا۔ عدالت نے کہاکہ ایک شخص نے 18 سال سروس دی، بیمار ہوگیا تو آپ چاہتے ہیں بھوکا مر جائے؟ جسٹس حسن اظہر نے کہاکہ ڈاکٹر کی عمر 73 برس ہو گئی، 18 برس کام کیا، پنشن بھی نہیں دے رہے، جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ اب اس عمر میں زبردستی نوکری کروائیں گے؟
یہ بھی پڑھیں: شیخ مجیب اگرتلہ سازش کیس میں قید تھے تو اُنکے خصوصی نائب ڈاکٹر کمال الدین بھٹو کے ساتھ رابطے میں تھے، بھارت اس خوفناک سازش کا اہم مرکز تھا
عدالت کے ریمارکس
جسٹس شاہد وحید نے کہاکہ میڈیکل گراونڈ پر استعفیٰ جبری ریٹائرمنٹ نہیں ہوتا، جبری ریٹائرمنٹ سزا ہوتی ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ کیا چاہتے ہیں کہ ایک روپیہ بھی نہ ملے؟
نتیجہ
عدالت نے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھتے ہوئے پنشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔








