بڑے ٹیکس چوروں کا نمبر آ گیا
بڑے ارب پتی ٹیکس چوروں کا نمبر
اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) بڑے ارب پتی ٹیکس چوروں کا نمبر آ گیا ۔
یہ بھی پڑھیں: جگر کی بیماری کی قبل ازا وقت تشخیص کیلئے خون کا نیا ٹیسٹ وضع
ایف بی آر کی تحقیقات
سینئر صحافی مہتاب حیدر کی رپورٹ کے مطابق ایف بی آر کے لائف سٹائل مانیٹرنگ سیل نے مزید ممکنہ مبینہ ٹیکس چوروں کی تفصیلات ایف بی آر ہیڈکوارٹرز اور متعلقہ ریجنل ٹیکس دفاتر کو بھیج دی ہیں۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکشاف کیا ہے کہ بعض ٹیکس دہندگان اربوں روپے مالیت کے اثاثوں اور آمدن پر مبنی پرتعیش طرزِ زندگی گزار رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے بنگلہ دیش کو جیت کیلئے ہدف دے دیا
پرتعیش طرزِ زندگی
یہ افراد لگژری گاڑیاں، مہنگے برانڈڈ کپڑے، بیگ اور گھڑیاں استعمال کرتے ہیں اور لاتعداد غیر ملکی دورے کرتے ہیں، لیکن اپنے ٹیکس گوشواروں میں نہایت قلیل آمدن ظاہر کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ملازمین کی تنخواہوں، ہاؤس رینٹ اور پنشن میں اضافے کی منظوری
باضابطہ کارروائی
ایف بی آر کے لائف سٹائل مانیٹرنگ سیل نے مزید ممکنہ مبینہ ٹیکس چوروں کی تفصیلات ایف بی آر ہیڈکوارٹرز اور متعلقہ ریجنل ٹیکس دفاتر (آرٹی اوز) کو بھیج دی ہیں تاکہ ان افراد کے خلاف باضابطہ کارروائی شروع کی جا سکے جنہوں نے سوشل میڈیا پر اپنی پرتعیش جائیدادیں اور آمدن ظاہر کی، مگر اپنے جمع کردہ انکم ٹیکس گوشواروں میں کوئی نمایاں آمدن نہیں بتائی۔
ٹیکس وصولی کا چیلنج
’’دی نیوز‘‘ کے پاس موجودتفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے ممکنہ ٹیکس چوروں کے اثاثوں اور آمدنی کی جانچ پڑتال ایسے وقت میں کی ہے جب ٹیکس وصولی کا نظام اپنے سالانہ ٹیکس ہدف 14.13 ٹریلین روپے کے حصول کے لیے ایک مشکل مرحلے سے گزر رہا ہے۔ اب تک، رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران ایف بی آر کو 274 ارب روپے کی ٹیکس وصولی میں کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔








