26ویں آئینی ترمیم کے زخم ابھی تازہ ہیں اور اب 27ویں آئینی ترمیم کی بات کی جا رہی ہے،اسد قیصر
اسلام آباد میں نئے آئینی ترمیم کی خبریں
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کا کہنا ہے ریاستی ایوانوں سے ایک بار پھر ایک نئی آئینی ترمیم کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حماد اظہر کا حفاظتی ضمانت کے لیے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ
26ویں آئینی ترمیم کے زخم
اپنے ایکس بیان میں انہوں نے کہا ابھی 26ویں آئینی ترمیم کے زخم تازہ ہیں اور اب 27ویں آئینی ترمیم کی بات کی جا رہی ہے۔ 1973ء کا آئین پاکستان کا متفقہ آئین ہے، جسے ذوالفقار علی بھٹو اور دیگر سیاسی جماعتوں کی قیادت نے اتفاقِ رائے سے منظور کیا۔ یہ آئین ریاست کی تمام اکائیوں کو ایک خوبصورت بندھن میں جوڑے رکھتا تھا۔ اب بھٹو صاحب کے جانشین اور اُن کی اپنی جماعت اسی آئین کے چہرے کو مسخ کرتی ہے یا جمہوریت اور عوام کے ساتھ کھڑی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف لندن پہنچ گئے
پارلیمان کا موجودہ کردار
اسد قیصر نے کہا موجودہ پارلیمان فارم 47 کی پیداوار ہے، جسے اس نوعیت کی بڑی آئینی ترمیم کا کوئی اخلاقی جواز حاصل نہیں۔ ملک کی تمام جمہور پسند قوتوں کو اس ناجائز ترمیم کے خلاف متحد ہو کر کھڑا ہونا ہوگا، ورنہ سب کے ہاتھ کچھ نہ آئے گا اور یہ نظام اپنی بنیادوں سمیت زمین بوس ہو جائے گا۔
سوشل میڈیا پر بیان
ریاستی ایوانوں سے ایک بار پھر ایک نئی آئینی ترمیم کی بازگشت سنائی دے رہی ہے۔ ابھی 26ویں آئینی ترمیم کے زخم تازہ ہیں اور اب 27ویں آئینی ترمیم کی بات کی جا رہی ہے۔ 1973ء کا آئین پاکستان کا متفقہ آئین ہے، جسے ذوالفقار علی بھٹو اور دیگر سیاسی جماعتوں کی قیادت نے اتفاقِ رائے سے منظور…
— Asad Qaiser (@AsadQaiserPTI) November 3, 2025








